(سعود بٹ) قومی احتساب بیورو نے کرپٹ عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا۔ ملک کے سربراہ سے لے کر چھوٹے سے چھوٹے افسر کی کرپشن کی تحقیقات کیلئے نیب افسر ان حرکت میں آگئے ہیں۔گزشتہ روز نیب نےاربوں روپے کے کرپشن کیس میں نیشنل بینک کے وائس پریذیڈنٹ عثمان سعید کو گرفتار کرکے ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔
یہ خبر پڑھیں۔۔سابق صدر آصف علی زرداری آج لاہور آئیں گے
تفصیلات کے مطابق 3 ارب کی خورد برد پر نیب نے نیشنل بینک کی مین برانچ لاہور کے ہیڈ آف فارن ایکسچینج عثمان سعید کو گرفتار کر کے ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔ ملزم عثمان سعید نیشنل بنک میں بطور وائس پریذیڈنٹ کام کر رہا تھا۔ ملزم بیرون ملک سے آنے والے کنٹریکٹس میں ایل سی کی مد میں غبن میں ملوث رہا۔
خبر پڑھیں۔۔۔رمضان المبارک ہمدردی وغم خواری کا مہینہ ہے: طاہر القادری
ذرائع کے مطابق نیب نے فیروز پورسٹی کے 3 ارکان کو بھی گرفتار کرلیا۔ انتظامیہ کے تینوں ممبر نعیم احمد، ملزم ندیم احمد اور ملزم نذر محمد کو لاہور سے گرفتار کیا گیا۔ ملزموں نے بغیر این او سی غیرقانونی طور پر 2016ء میں فیروز پور سٹی ہائوسنگ سکیم لانچ کی۔ ملزموں پر شہریوں کی پلاٹس بکنگ و فروخت کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے لوٹنے کا الزام ہے۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔رمضان المبارک میں عدالتوں کے اوقات کار بھی تبدیل
نیب حکام کا کہنا ہے کہ ملزموں نے ملی بھگت سے لگ بھگ 5 ہزار غیر قانونی فائلیں فروخت کیں۔ جن کی مالیت 2 سے 3 ارب روپے تھی۔ فیروز پور سٹی ہائوسنگ سکیم تاحال ایل ڈی اے سے رجسٹرڈ نہیں۔ لیکن ملزموں نے پلاٹوں کی فروخت جاری رکھی۔
واضح رہے کہ نیب لاہور کی جانب سے 6 مئی کو اخبارات میں فیروز پور سٹی انتظامیہ کیخلاف اشتہارات بھی شائع کیے گئے۔ گرفتار ملزمان کا 31 مئی تک کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا۔