ویب ڈیسک: امریکی صدرجوبائڈن کی جانب سےروسی صدر پیوٹن کو جنگی مجرم قراردئیے جانے کے بعد سی آئی اے نے انہیں قتل کرانے کے مختلف طریقوں پر غور شروع کردیا۔ لینگلے سے لے کر کیف تک امریکی ایجنسیاں متحرک ہوگئیں۔
ڈیلی بیسٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک سابق سینئر انٹیلی جنس ایجنٹ نے نام نہ بتانے کی شرط پر انکشاف کیا ہے کہ پیوٹن کو راہ سے ہٹانے کے لئے اس وقت سی آئی اے کے ہیڈکوارٹر لینگلے ورجینیا سے لے کر کیف تر ہر سی آئی اے ایجنٹ کو متحرک کردیا گیا ہے ۔ فرانس کے جنرل ڈائریکٹوریٹ فار ایکسٹرنل سیکیورٹی (DGSE) کے ایک تجربہ کار خفیہ آپریٹو کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ امکان ہے کہ کریملن سے اندر سے کوئی خفیہ ایجنٹ پیوٹن کو زہر دے کر ان کاخاتمہ کرے گا۔
یادرہے تاریخ میں پہلے بھی روسی حکمرانوں کو قتل کرنے کی کئی کوششیں کی جاچکی ہیں 1866 میں، انقلابی کامریڈ دمتری کاراکوزوف نے سینٹ پیٹرزبرگ میں زار الیگزینڈر II کو قتل کرنے کی کوشش کی اور ناکام رہا۔ جس پر اسے پھانسی دے دی گئی۔
1916 میں شہزادہ فیلکس یوسوپوف نے مبینہ طور پر دیوانے راہب گریگوری راسپوٹین کو سائینائیڈ اور سر میں چند گولیاں مار کر قتل کرنیکی کوشش کی لیکن نہ مرنے پر دریا میں غرق کرنا پڑا۔
سال1952 تھا اور چین سوویت دوستی کا جشن منانے کے لیے مایاکووسکی اسکوائر پر ہوٹل پیکنگ کے افتتاح کی تیاری تھی ۔ اس میں بھیجے جانیوالا ایک شیف جاسوس قاتل تھا جسے جوزف اسٹالن کو مارنے کیلئے بھیجاگیا تھا تاہم کے جی بی نے اس کا پتہ چلا لیا اور کچن کا ایک پوا مار کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا
یادرہے گذشتہ ماہ سازش کے خطرے کے پیش نظر صدر پیوٹن نے اپنی ذاتی اور سرکاری مصروفیات کے لئے تعینات فروری میں مبینہ طور پر تقریباً 1,000 لوگوں کو برخاست کر دیا تھا- ان افراد میں باورچیوں سے لے کر سیکرٹریوں تک اور ان سے لے کر باڈی گارڈز تک شامل تھے ۔
اسی طرح ایک سابق ڈی جی ایس ای بلیک آپریشن پلانر کا کہنا ہے کہ پیوٹن پر کسی بھی حملے کا امکان ہے۔ قاتل ممکنہ طور پر اس کے اندرونی دائرے میں کوئی شخص ہوگا، یا اس کے دائرے سے بالکل باہر کوئی نامعلوم سایہ ، کوئی ایک برسوں پہلے سے پلانٹ کیا گیا ایک اثاثہ ۔ اس کے ذریعے پیوٹن کو موت کے گھاٹ اتارا جاسکتاہے۔ ایسی کوئی بکتر بند گاڑی نہیں ہے جو سڑک کے نیچے دبے ہوئے چند ٹن دھماکہ خیز مواد سے بچ سکے۔