ویب ڈیسک : سی اے کے امتحانات میں طلبا کو سوشل میڈیا کے ذریعے نقل کروانے والا فیصل آباد کا ٹیچر لاہور سے گرفتارکرلیا گیا، موبائل فون اور وٹس ایپ چیٹ پکڑی گئی ، 67 طلبا کو نقل کروا کر پاس کرایا ، انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹس پاکستان نے طلبا کی رجسٹریشن منسوخ کرنیکا فیصلہ کرلیا۔
کورونا وبا کے دوران 2021 میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان نےے امتحان لینے کا طریقہ کار مینول سے آن لائن پر منتقل کردیا ۔ لیکن آن لائن امتحان کے دوران ایک سافٹ وئیر ''ریموٹ پروٹیکٹر ایگزام اینڈ اسیسمنٹ'' کے ذریعے طلبہ کی نگرانی کی جاررہی تھی۔اس دوران انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کی انتظامیہ کو شبہ ہوا کہ کوئی شخص غیر قانونی طور پر طلبہ کو پیپر حل کروانے میں ملوث ہے جس پر نومبر 2021 میں ایف آئی اے کو شکایت درج کروائی گئی۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل فیصل آباد نے اس شخص کو گرفتار کیا ہے جو سی اے کے طالب علموں کو غیرقانونی طور پر پیپر حل کروانے میں ملوث ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ شخص قیصر طلبہ کے ساتھ مل کر وٹس ایپ گروپ تشکیل دیتا تھا ، آن لائن پیپر کے سوال ہوتے ہیں واٹس ایپ پر اسے بھیجتے تھے اور یہ واٹس ایپ کے ذریعے ان سوالات کے جواب ان طلبہ کو بھیجتا تھا اوروہ اسی طرح انہیں پیپر میں لکھ دیتے تھے۔ ملزم قیصر سی اے کے تین مضامین کا ماہر ہے اور فیصل آباد کے مختلف انسٹی ٹیوٹس میں سی اے کے طلبہ کو یہ مضامین پڑھاتا بھی تھا۔ ملزم کے قبضے سے ایک موبائل بھی برآمد کیا گیا ہے جس میں وہ ساری واٹس ایپ چیٹ موجود ہے جو جعلسازی میں استعمال ہوئی۔ ایف آئی اے نے ملزم کو گرفتار کرکے اسکے خلاف پیکا آرڈیننس کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ اس کا تین روزہ ریمانڈ حاصل بھی کیا گیا ہے۔ دوسری طرف انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ اس غیرقانونی سرگرمی میں ملوث طلبہ کے پیپر کینسل کیے جائیں یا ان کی سی اے کی رجسٹریشن ہی کینسل کردی جائے۔
یادرہے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ یا ''سی اے'' کی ڈگری پاکستان سمیت دنیا بھر میں اکاؤنٹینسی کی فیلڈ میں سب سے اعلیٰ تسلیم کی جاتی ہے اور اس کے امتحان کو پاس کرنا انتہائی مشکل سمجھا جاتا ہے۔