(سٹی 42) پنجاب بھر میں کرونا وائرس کے تابڑ توڑ حملے جاری، مختلف ہسپتالوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد آٹھ جبکہ مشتبہ مریضوں کی تعداد 42 ہوگئی۔ میو ہسپتال میں ہلاک ہونے والے مریض کی ہلاکت کرونا وائرس سے نہیں ہوئی، محکمہ صحت کی رپورٹس نے تصدیق کردی۔
صوبے بھر میں کرونا وائرس کے مشتبہ افراد کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہونے لگا۔ محکمہ صحت کے مطابق صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد تعداد 8 ہوگئی ۔ محکمہ صحت کے مطابق ڈی جی خان کے 6 زائرین جبکہ گجرات میں ایک فرد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔اب تک لاہور شہر میں کوئی بھی فرد کرونا سے ہلاک نہیں ہوا۔ میوہسپتال میں عمران نامی شخص کی ہلاکت کورونا وائرس سے نہیں بلکہ جگر کے عارضے کے باعث ہوئی۔
کرونا وائرس کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکی زیرصدارت کرونا کے حوالے سے سب کمیٹی کی اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق کرونا وائرس کے معاشی اثرات کا جائزہ لینے کے لئے وزیرخزانہ کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی جبکہ اضلاع میں ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں سول سوسائٹی کے ارکان پرمشتمل کمیٹیاں بنائی جائیں گی جو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے مقامی سطح پر اقدامات کرسکیں گی ۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس میں ماسک، حفاظتی کٹس اور سینی ٹائزرکی مقامی سطح پر تیاری کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ـ
پنجاب میں کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظرسرکاری جامعات کے بعد نجی جامعات کے ہوسٹلزکوبھی قرنطینہ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے محکمہ ہایر ایجوکیشن پنجاب نے تفصیلات وزیراعلی سیکرٹریٹ کو بھجوا دی ہیں،متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران ضرورت پڑنے پر ان ہوسٹلز کو آئسولیشن سنٹرز میں تبدیل کرنے کے پابند ہوں گے۔
میو ہسپتال میں مریض کی ہلاکت کورونا سے ہوئی یا نہیں؟
17 Mar, 2020 | 08:40 PM
Read more!