( علی ساہی ) رواں مالی سال ہائی وے اینڈ موٹرویز جبکہ پانچ سال بعد پراپرٹی ٹیکس کے ریٹ میں اضافے کے لیے کیا جانے والا سروے نہ ہونے سے قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز کی سستی اور نااہلی کی وجہ سے قومی خزانے کو 9 ارب کے نقصان کا خدشہ ہے، جس کی بڑی وجہ پنجاب حکومت کی جانب سے رواں مالی سال میں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پر موجود پراپرٹیز سے ٹیکس وصولی کی جانی تھی لیکن تاحال ایکسائز اور سیکریٹریٹ کے درمیان فائلیں شٹل کاک بننے کی وجہ سے ابھی تک کوئی کام شروع نہیں ہوسکا۔ حکومت نے ایکسائز کو نئے ٹیکس کے نفاذ سے دو ارب کی آمدنی متوقع تھی۔
دوسری جانب سے ہر پانچ سال بعد پراپرٹیز کے ریٹ میں اضافہ کے مطابق ٹیکس میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن ابھی تک ایکسائز حکام مالی سال کے نو ماہ گزرنے کے باوجود سیمل سروے مکمل نہیں کرسکے جو کہ ٹوٹل پراپرٹیز کا دس فیصد ہے۔
اگر رواں سال سروے مکمل نہ کیا گیا تو حکومت کی جانب سے طہ کیا گیا سات ارب کا ٹیکس حاصل نہیں ہوگا۔