(ویب ڈیسک)آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک بھر میں ڈیزل کے بحران کا خدشہ ظاہر کردیا،آئل کمپنیز ایدوائزری کونسل کا آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے چئیرمین، کو احتجاجی مراسلہ جاری،قیمتوں میں غیر منصفانہ کمی سے صنعت کے لیے انوینٹری میں 11 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
آئل ایڈوائزی کونسل کے مطابق 11 ارب کے نقصان پہلے سے تباہ حال تیل کی صنعت کو شدید متاثر کرے گا، اگر قیمتوں کے تعین کو فوری درست نہ کیا گیا تو بلا تعطل ایندھن کی سپلائی کا انتظام نہیں کرسکے گی،سپلائی چین کے کسی بھی چیلنج سے بچنے کے لیے آپ سے فوری کاروائی کی درخواست کی جاتی ہے ۔
قیمت میں یکطرفہ اور غیر منصفانہ طور پر کم کی گئی، ڈیزل کی قیمت جولائی 2023 کے دوسرے پندرہ دن کے لیے 7 روپے کم کر دی گئی ہے۔حکومت پاکستان کے منظور شدہ طریقہ کار کے مطابق، پی ایس او کی طرف سے کسی خاص پندرہ دن کے دوران درآمد نہ ہونے کی صورت میں، پریمیم اور پچھلے پندرہ دن کے دیگر واقعات کو لاگو کرنا ہوگا۔
خط کا متن میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اس پالیسی کو اس لیے لاگو کیا کہ صنعت کو انوینٹری کے لیے درست ریکوری ملے،پی ایس او نے جولائی 2023 کے پہلے پندرہ دن کے دوران ڈیزل درآمد نہیں کیا، پچھلے پریمیم یعنی۔ USD 11.50 فی بی بی ایل قیمت کے حساب سے دوسرے پندرہ دن کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے تھا۔