ویب ڈیسک: چئیرمین تحریک انصاف نے سابق وزیر دفاع اور خیبر پختوخواہ کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے نئے سیاسی جماعت بنا لینے پر کہا ہے کہ اچھا ہے، زیادہ جماعتیں ہونا چاہئیں۔
اسلام آباد میں عدالت میں پیشی کے موقع پر ایک صحافی نے تحریک انصاف کے چئیرمین سے پوچھا تھا کہ خان صاحب پرویز خٹک نے نئی جماعت بنا لی ہے، اس پر آپ کیا کہیں گے۔ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "گڈ لک، اچھا ہے، زیادہ جماعتیں ہونی چاہئیں۔اچھا ہے".
ایک صحافی نے پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کے متعلق سوال کیا تو چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایک تو قانون ختم ہو گیا ہے،ساتھ ہی اخلاقیات بھی ختم ہو گئی ہے، پرویز الٰہی جو اسٹینڈ لے گئے ہیں میں انہیں سلام کرتا ہوں، اس عمر میں ان کو جس طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس طرح جیل میں رکھا گیا، میں حیران ہوں کہ جن کو میں سمجھتا تھا میری اپنی پارٹی میں نظریاتی ہیں وہ لوگ سٹینڈ نہیں لے سکے اور جو باہر سے پارٹی میں آیا اور اس نے اس طرح سٹینڈ لے لیا۔
چئیرمین تحریک انصاف کے حکم پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل نے پارٹی کے سئنئیر رہنما پرویز خٹک پر پہلے پارٹی کے ارکان کو پالیسی کے خلاف ورغلانے کا الزام لگاتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کی تھی، جب انہوں نے وضاحت دینے صاف انکار کر دیا تو ان کو مزید سخت نوٹس دیتے ہوئے ان کی بنیادی رکنیت معطل کر دی گئی، اس کے ایک ہفتہ بعد 12 جولائی کو انہیں پارٹی سےنکالنے کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔
تحریک انصاف سے نکالے جانے کے بعد چار دن تک وہ اپنے سیاسی ساتھیوں سے صلاح مشورے کرتے رہے، اس دوران ان کے مسلم لیگ نون میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں بھی کی گئیں، تاہم تحریک انصاف سے نکالے جانے کے چاردن بعد ہی سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے آج تحریک انصاف کے 57 سابق ارکان اسمبلی کے ساتھ مل کر نئی سیاسی جماعت بنانے اعلان کر دیا ہے جس کا نام تحریک انصاف پارلیمنٹری پارٹی رکھا گیا ہے۔