ملک اشرف: لاہورر ہائیکورٹ نےپرویزالہٰی کی گرفتاری سےروکنےکا سنگل بنچ کاحکم معطل کر دیا۔
ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے سنگل بنچ کا حکم معطل کرتے ہوئےچوہدری پرویز الہٰی کو یکم اگست کیلئے نوٹس جاری کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس عالیہ نیلم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے حکومت پنجاب کی درخواست کی سماعت کی۔
پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل سمیت دیگر لاء افسران کے ہمراہ پیش ہوئے۔
ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے ملزم پرویز الٰہی کو معلوم اور نامعلوم مقدمات میں گرفتاری سے روکا ہے۔
سنگل بنچ نے انٹی کرپشن کی زیر التوا انکوائریوں میں بھی گرفتاری سے روک دیا ہے۔
سنگل بنچ نے تھانہ غالب مارکیٹ کے عدم پیروی پر خارج ہونے والے مقدمہ میں حفاظتی ضمانت دے دی، انٹی کرپشن گجرات کے ایک مقدمہ میں بھی حفاظتی ضمانت دے دی گئی۔
ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کا حکم خلاف قانون اور انصاف کے منافی ہے،۔، حکومتی وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ سنگل بنچ نے چوہدری پرویز الٰہی کو وہ بھی ریلیف دے دیا جس کی انہوں نے استدعا ہی نہیں کی تھی۔
حکومتی اپیل میں استدعا کی گئی کہ ہائیکورٹ سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے، کیس کے حتمی فیصلہ تک سنگل بنچ کا حکم معطل کیا جائے۔
چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل کی جانب سے درخواست کی مخالفت کی گئی تاہم عدالت نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سنگل بنچ کا پرویز الٰہی کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتر نہ کرنے کا حکم معطل کر دیا اور پرویز الٰہی کو یکم اگست کو عدالت میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا۔