ویب ڈیسک : کورونا وبا کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہوئے عازمین حج آج سے مناسک حج کی ادائگی کریں گے، حجاج کرام کے قافلے حرم مکی میں داخل ہو چکے ہیں۔ آج ہفتے کی صبح کو انہوں نے طواف قدوم کا آغاز کر دیا ہے۔
قبل النواریہ، الزایدی، الشرائع اور الھدا مراکز میں حجاج کرام کا استقبال کیا گیا۔ وہاں سے آج وہ طواف قدوم کے لیے مسجد حرام کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔ حرم مکی میں آمد سے قبل 6 ہزار عازمین پر مشتمل گروپ تشکیل دیئے گیے ہیں جو ہر تین گھنٹے بعد پہلے گروپ کے طواف کے بعد مسجد حرام میں داخل ہوں گے۔ طواف قدوم کا پہلا مرحلہ آج ہفتے کو سات ذی الحج مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے شروع ہو چکا ہے۔ طواف قدوم 8 ذی الحج کو رات 9 بجے تک جاری رہے گا۔
مسجد کی انتظامیہ نے زائرین کے مسجد الحرام میں داخلے کے لیے 262 دروازوں پر انتظامات کیے ہیں۔ ان میں سے تیرہ معذوروں کے لیے ہیں۔ 24 گھنٹے 69 دروازے کھلے رہتے ہیں۔ جمعے کے دن مزید دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔تین ہزار الیکٹرانک چیئر اور 5 ہزار ویل چیئر کا انتظام کیا گیا ہے۔ ویل چیئر کی بکنگ ایپ کے ذریعے کی جا سکتی ہے یا صفا پر موجود کاؤنٹر سے براہ راست چیئر حاصل کی جا سکتی ہے۔
سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے حجاج کرام کے استقبال اور ان کے ایک جگہ جمعہ ہونے کے حوالے سے پلان ترتیب دیا ہے۔ حجاج کرام الزایدی کے مقام پر جمع ہوں گے۔ وہاں سے وہ حرم مکی کی طرف چلیں گے اور الشبیکہ اسکوائر میں اکٹھے ہوں گے۔ اس کے بعد النواریہ مرکز پر آنے والے عازمین حج شاہ عبدالعزیز اسٹیشن کے قریب جمع ہوں گے۔
الشرائع مرکز میں آنے والے عازمین اجیاد الصافی اسٹیشن میں جمع ہوں گے۔ النسیم مرکز میں آنے والے حجاج بھی اجیاد الصافی میں اکھٹے ہوں گے۔ تاہم ان کی آمد ورفت کے راستے الگ الگ ہوں گے۔ ایک دن میں 48 ہزار حجاج کرام مسجد حرام کے قریب جمع ہو سکیں گے۔طواف قدوم کی تکمیل کے بعد عازمین حج مسجد حرام سے نکلیں گے اور بسوں کے ذریعے باب علی اسٹیشن سے ہوتے ہوئے جمرات پل تک جائیں گے۔
اس موقع پر 200 بسوں کے ذریعے ایک وقت میں 2 ہزار عازمین حج کو ہر تین گھنٹے کے وقفے کے بعد جمرات پل تک پہنچایا جائے گا۔ وہاں سے عازمین حج منیٰ پہنچیں گے۔ منیٰ روانگی کے لیے انہیں الگ لگ رنگوں کے ٹریکس کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔ وزارت اسلامی نے اس سال عازمین کو حج کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے کے لیے 30 لاکھ ایس ایم ایس بھیجنے کی تیاریاں کی ہیں۔مجموعی طورپر 33 لاکھ 20 ہزار 706 ایس ایم ایس بھیجے جائیں گے جو حج احکام پر مشتمل ہوں گے۔
کورونا کے پیش نظر مسجدالحرام میں نماز کے اجازت نامے آج سے بند کردیے گئے ہیں اور صرف حج کے اجازت نامہ رکھنے والے ہی مسجد الحرام میں نماز ادا کرسکیں گے۔ ہفتے کی رات سے حج کے ارکان کی ادائیگی شروع ہورہی ہے جبکہ پیر کو وقوف عرفہ اورمسجد نمرہ میں خطبہ حج دیا جائے گا۔
مسجد الحرام سے میدان عرفات، مزدلفہ کے لیے پیدل روانگی کے بجائے خصوصی بس سروس چلائی جائے گی۔ اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے 60 ہزار محدود مقامی عازمین کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔ اس سال امام کعبہ الشیخ ڈاکٹر بندر بن عبدالعزیز بلیلہ کو خطبہ حج پیش کریں گے۔