ڈی جی ریسکیو کو مستقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

17 Jul, 2020 | 08:28 PM

Arslan Sheikh

( ملک اشرف ) ہائیکورٹ میں ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر کو ریگولر نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت، عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے نیئر عباس رضوی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کو نظر انداز کرکے 195 دیگر افسران کو ریگولر کردیا گیا جبکہ پانچ ہزار ریسکیو اہلکاروں کو بھی مستقل کیا گیا۔ ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان کو ریگولر نہ کرکے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے، درخواست گزار کو حکومتی پالیسی کے تحت ریگولر نہیں کیا جا رہا۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت درخواست گزار کو ریگولزیشن ایکٹ دو ہزار اٹھارہ کے تحت چھ جولائی دو ہزار دس سے مستقل کرنے کا حکم دے۔ پنجاب حکومت کے جمع کرائے گئے جواب میں ڈاکٹر رضوان نصیر کو ریگولر کرنے کی مخالفت کی گئی۔ حکومتی جواب میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی اور لاء ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ڈی جی کے عہدے کی مدت کا تعین کردیا گیا ہے۔

پنجاب ایمرجنسی ایکٹ 2006 کے تحت ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کی مدت اور اس کا ذکر کیا گیا ہے۔ ریگولیشن ایکٹ 2018 کے مطابق صرف ان افسروں کی مستقلی ہوسکتی ہے جن کی مدت کا تعین نہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی کو ریگولر کرنے کے متعلق ریگولیشن ایکٹ 2018 کا اطلاق نہیں ہوتا۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

مزیدخبریں