سٹی 42:یوں تو پاکستان کے ٹیلنٹ اور نوجوانوں کی قابلیت کی کئی مثالیں موجود ہیں اور ایسی کتنی ہی ایجادات ہیں جن میں پاکستانی طلباءپیش پیش رہے اور اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرتے رہے جن میں خصوصاً یونیورسٹی کے طالبعلموں کے چند نام مشہور ہیں لیکن یہ خبر ہے لاہور سے تعلق رکھنے والے19سالہ میٹرک کے طالبعلم عبدللہ کی جنہوں نے نا صرف ڈرون بنا کر بلکہ اسے چلانے پر بھی مہارت حاصل کر کے سب لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
ایک ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عبداللہ نے بتایا کہ وہ گزشتہ ایک برس سے اس پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے اور انہوں نے نا صرف ڈرون جہاز بنائے ہیں بلکہ وہ کیمرہ اٹھانے والے اورساتھ ہی اُسے آپریٹ کرنے والے جہاز بھی بنا چکے ہیں ۔اسکے علاوہ عبداللہ نے بتایا کہ اپنے اس ٹیلنٹ کی بنا پر وہ پاکستان کے ادارے انسٹیٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی کے ایروسپیس انجینئرز کو بھی اپنی تخلیق کی بدولت پیچھے چھوڑ چکے ہیں ۔یہی نہیں بلکہ انکی اس تخلیق کے اعزاز میں پاکستان کے کئی نامور ٹی وی چینلز انہیں مارننگ شوز پر مدعو کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں سکردو کے مقامی سکول اسوہ پبلک سکول اینڈ کالج سکردو کے تیرہ سالہ ہونہار طالب علم محمد میثم نے دو ماہ کی قلیل مدت میں ڈرون تیار کر نے کا کارنامہ سرانجام دیا تھا۔ طالب علم نے اپنے سکول میں ڈرون کو اڑانے کا کامیاب مظاہرہ بھی کیاتھا۔ ان کا بنایا ہوا یہ ڈرون 70 میٹر کی بلندی تک پرواز کرنے اور باقاعدہ فوٹو گرافی کی صلاحیت رکھنے والا جہاز تھا۔ محمد میثم کے مطابق انہوں نے اس ڈرون کیمرہ کو بنانے کے لئے خراب موبائل کے کیمرے، بیٹریاں، خراب کھلونوں کی موٹرز اور پرانے پیمانوں کی مدد لی ۔ محمد میثم کا کہنا تھاکہااگر انہیں حکومتی سرپرستی حاصل ہو تو وہ ڈرون ٹیکنالوجی کو ایک نئی جہت دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیںمگرایک سال گرنے کے بعد بھےی پاکستان کے کسی بھی ادارے کی طرف سے انکے متعلق کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔