’’انسانوں کی زندگی ہے،خاموش نہیں رہ سکتے‘‘

17 Jul, 2020 | 11:21 AM

Azhar Thiraj

ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ادویات کی عدم دستیابی اور مہنگے  داموں فروخت کے خلاف کیس کی سماعت  ہوئی ہے،عدالت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے تین روز میں رپورٹ طلب کرلی ۔

عدالت نے ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ریمارکس دئیے  کہ جس چیز کا نوٹس لیتے ہیں وہ چیز مارکیٹ سے غائب ہو جاتی ہے۔ادویات کا براہ راست تعلق زندگی سے ہے۔ عدالت اس پر خاموش نہیں رہ سکتی ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ جس چیز کا نوٹس لیتے ہیں وہ مارکیٹ سے غائب ہو جاتی ہے،ادویات کا تعلق زندگی سے ہے، خاموش نہیں رہ سکتے،
وفاقی وزیر کو انجکشن نہیں مل رہا عام آدمی کا کیا حال ہوگا،عدالت نے کہا کہ ادویات کی دستیابی وفاقی، پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے،حکومت بتائے پرائیویٹ ہسپتالوں میں مناسب قیمت پر علاج ہو رہا ہے۔


جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

یاد رہے ملک بھر  میں کورونا وائرس سے مزید 31 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد  5448 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد  258246 تک جاپہنچی ہے۔اب تک پنجاب میں 2068، سندھ میں 1888 اور خیبر پختونخوا میں 1124 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ اسلام آباد میں 156، بلوچستان میں 128 ، آزاد کشمیر میں 46 اور گلگت بلتستان میں 38 افراد کا انتقال ہوا ہے۔

خیال رہے ایک سروے کے مطابق دنیا کورونا وائرس کی وبا کو کب تک قابو میں کرلے گی ؟ اس سوال کے جواب میں 55 فی صد ڈاکٹروں نے کہا کے اس میں ایک سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے جب کہ 41 فیصد کا خیال تھا کے کچھ مہینے لگ سکتے ہیں۔دوسری جانب  4 فیصد ڈاکٹروں کا اندازہ تھا کے چند ہفتوں میں دنیا کورونا وائرس پر قابو پا لے گی۔

مزیدخبریں