سٹی42: اسرائیل میں حکومت کے یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے رابطہ یونٹ نے جمعہ کے روز غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی توقع کے متعلق با ضابطہ رابطہ کر کے ان کے خاندانوں کو مطلع کیا۔
حماس کی قید میں 460 دن گزارنے کے بعد ممکنہ طور پر آئندہ 42 روز میں رہائی پانے والے یرغمالیوں کی فہرست میں شامل افراد کو باقی یرغمالیوں سے پہلے اس لئے رہا کیا جائے گا کہ حماس نے ان کی رہائی کو نام نہاد "انسان دوستی" کے کیس تصور کرتے ہوئے باقی یرغمالیوں کی رہائی پر قدرے مقدم مان لیا ہے۔ یہ سب خواتین، بچے، بزرگ افراد اور کمزور صحت کے حامل یرغمالی ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسرائیل کو یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ 33 میں سے کتنے زندہ ہیں، حالانکہ اسے توقع ہے کہ اکثریت زندہ ہے۔ اسرائیل کو جنگ بندی کے سات دن بعد فہرست میں شامل تمام افراد کی مکمل حیثیت کی رپورٹ موصول ہوگی۔ کچھ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے پہلے 33 میں سے زندہ افراد کو وصول کرنے پر اصرار کیا ہے اور آخر میں لاشیں واپس آ ئیں گی۔
رہائی کا حکم ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ واپس آنے والے افراد کی شناخت ہر ریلیز سے 24 گھنٹے پہلے فراہم کی جائے گی۔
رہائی کے شیڈول میں دیکھا جائے گا کہ جنگ بندی کے پہلے دن تین یرغمالیوں کی واپسی ہو گی اور ساتویں دن مزید چار کی واپسی ہو گی۔ اس کے بعد چار ہفتوں کی مدت کے دوران ہر ہفتے تین یرغمالیوں کو واپس کیا جائے گا۔ آخر میں، 14 یرغمالیوں کو آخری مرحلے کے چھٹے ہفتے میں واپس کر دیا جائے گا۔
یہ فہرست اس مہینے کے شروع میں ایک سعودی نیوز آؤٹ لیٹ الشرق نیوز کی شائع کردہ فہرست سے تقریباً مماثلت رکھتی ہے، جب حماس نے بظاہر انہی ناموں کے ساتھ ایک دستاویز لیک کی تھی جب مذاکرات کار معاہدے پر حتمی مہر لگانے کے قریب پہنچ گئے تھے۔
فہرست میں 12 خواتین اور بچے شامل ہیں:
رومی گونن، 23 سال
ایملی ڈاماری، 27 سال
اربیل یہود، 29 سال
ڈورون اسٹین بریکر، 31 سال
ایریل بیباس، 5 سال
کیفر بیباس، 2 سال
شیری سلبرمین-بیباس، 33 سال
لیری الباگ، 19 سال
کرینہ اریوا، 20 سال
اگم برجر، 21 سال
ڈینیئل گلبوا، 20 سال
نامہ لیوی، 20 سال
11 بوڑھے آدمی
اوہد بن امی، 58 سال
گاڈی موشے موسیٰ، 80 سال
کیتھ سیگل، 65 سال
اوفر کالڈیرون، 54 سال
ایلی شرابی، 52 سال
اضحاک الگارت 70سال
شلومو منصور، 86 سال
اوہد یحلومی، 50 سال
اوڈڈ لفشٹز، 84 سال
تساہی ایڈان، 50 سال
50 سال سے کم عمر کے دیگر 11 مرد:
ہشام السید، 36 سال
یارڈن بیباس، 35 سال
ساگوئی ڈیکل-چن، 36 سال
یائر ہارن، 46 سال
عمر وینکرٹ، 23 سال
ساشا تروفانوف، 28 سال
ایلیا کوہن، 27 سال
یا لیوی، 34سال
ایویرا مینگیسٹو، 38 سال
تل شوہم، 39 سال
عمر شیم توف، 22 سال
ایک شخص جو سعودی آؤٹ لیٹ کی فہرست میں تھا اور جو رہائی کی فہرست میں نہیں ہے وہ ہے 54 سالہ یوسف حمیس زیادنے، جس کی گزشتہ ہفتے تصدیق ہوئی تھی کہ وہ قید میں مارا گیا تھا، اور جس کی لاش آئی ڈی ایف نے غزہ میں حماس کی ایک سرنگ سے برآمد کی تھی۔
اس ماہ کے شروع میں جب یہ فہرست میڈیا میں شائع ہوئی تو وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اس فہرست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی ہے جو اسرائیل نے جولائی میں ثالثی کرنے والے ممالک کو فراہم کی تھی۔
ان نسبتاً کمزور یرغمالیوں کی فہرست میں شامل 33 کے علاوہ 65 مزید افراد حماس کے کارکنوں کی قید میں ہیں، جن میں سے بہت سے اب زندہ نہیں ہیں۔ ان مین سے تمام زندہ افراد کو معاہدے کے دوسرے مرحلے کے حصے کے طور پر واپس کیا جائے گا۔ اگر یہ عمل بخیریت مکمل ہو جاتا ہے تو اس سے غزہ میں مستقل جنگ بندی بھی ہو گی۔