ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

القادر یونیورسٹی میں اب جادو ٹونا نہیں سکھایا جائے گا، اب تعلیم ملے گی، مریم نواز

القادر یونیورسٹی میں اب جادو ٹونا نہیں سکھایا جائے گا، اب تعلیم ملے گی، مریم نواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ القادر یونیورسٹی سرکاری تحویل میں دے دی گئی ہے، اب یہاں سٹوڈنٹس کو جادو تعویز نہیں سکھایا جائے گا، بلکہ دینی اور دنیاوی دونوں تعلیم دی جائے گی ۔ 

راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آج 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آیا، القادر ٹرسٹ کیس میں چوری ثابت ہوئی، عمران خان پہلا وزیراعظم ہے جو چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جن کو کرپشن پر سزا سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی۔

مریم نواز نے کہا کہ القادر یونیورسٹی سرکاری تحویل میں دے دی گئی ہے، اب وہ یونیورسٹی میرے پاس آگئی ہے، القادر یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس کو بھی اسکالرشپ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی میں اب دینی اور دنیاوی دونوں تعلیم دی جائے گی، سٹوڈنٹس کو جادو تعویز نہیں سکھایا جائے گا۔ 

مریم نواز نے کہا  کہ ملک کو نفرت نہیں اتحاد چاہیے، ملک کو انتشار نہیں امن چاہیے، میرا دل چاہتا ہے کہ بچوں کے ہاتھوں میں اسکالرشپ دوں پیٹرول بم نہیں، جن بچوں کو پیٹرول بم دیے گئے وہ آج جیلوں میں ہیں، انہیں پولیس پرحملوں کی ترغیب دی گئی، نوجوانوں کو ترغیب دی گئی کہ سوشل میڈیا پر جو دیکھیں اس پر آنکھیں بند کرکے یقین کر لیں، جنہیں ورغلایا گیا وہ آج جیلوں میں ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ میرے والد نے 45 سال ملک کی خدمت کی ہے، نواز شریف کو اقامہ پر نکالا گیا، مجھے اپنے والد کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا، اس شخص کو جیل میں اچھا کھانا اور دیگرسہولیات مل رہی ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، یہ شخص اسی اڈیالہ جیل میں قید ہیں جس میں نواز شریف اور میں قید تھے، میرے سیل میں کیمرے لگائے گئے تھے، جیل میں ایک وقت کا کھانا دیا جاتا تھا، اچھی بات ہے میرا وزن کم ہو گیا۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کیس میں کرپٹ پریکٹس اور بدعنوانی پر 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے جبکہ جرم میں معاونت کرنے پر بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔