سٹی42: سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی بیگم بشریٰ بی بی کو انگلینڈ سے بھجوائی گئی منی لانڈرنگ کی 190 ملین پاؤنڈ رقم ریاست کے خزانہ میں جمع کروانے کی بجائے شریک ملزم کے جرمانہ کی ادائیگی کے لئے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں بھجوانے کے لئے مجرمانہ سازش کرنے اور اس کے عوض ایک ٹرسٹ کے ذریعہ بھاری مالی مفادت حاصل کرنے کے جرم میں 14 سال اور 7 سال قید کی سزائیں سنا دی گئیں۔ عدالت نےغیر قانونی فوائد حاصل کرنے کے لئے استعمال کی گئی نام نہاد القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دے دیا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس اور القادر ٹرسٹ کیس کے نام سے مشہور کیس کا فیصلہ آج اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج جاوید رانا نے سنایا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال کی سزا سنا دی گئی، بشری بی بی کو سال 7 سال سزا سنائی گئی۔ عمران خان کو 10 لاکھ روپے جرمانہ ور بشری بی بی کو 5 لاکھ روپےجرمانہ بھی کیا گیا۔
فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کے لیڈر بیرسٹر گوہر ، شعیب شاہین، سلمان اکرم راجہ اور دیگر وکلا موجود تھے۔
اڈیالہ جیل کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظا مات کیے گئے تھ۔ لیڈی پولیس اہلکار بھی عدالت میں موجود رہیں۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی پر القادر ٹرسٹ یونیورسٹی سے جڑے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس کی سماعت ایک سال میں مکمل ہوئی، اس دوران کیس کی 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں۔ اس مقدمہ مین باقی تمام ملزم تا حال مفرور ہیں۔ عدالت نے سر دست دو مجرموں کو سزا سنائی ہے، باقی ملزموں کے مقدمہ کی کارروائی ان کی گرفتاری کے بعد دوبارہ شروع کی جائے گی۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ 3 مرتبہ مؤخر ہوا۔ مقدمہ کی دو ملزموں کی حد تک سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو سماعت مکمل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ احتساب عدالت نے فیصلہ سنانے کے لیے پہلے 23 دسمبر اور اس کے بعد 6 جنوری کی تاریخ مقرر کی، پھر تیسری 13 جنوری کی تاریخ دی تاہم اس روز بھی فیصلہ نہیں سنایا جاسکا ، آج فیصلہ سنا دیا گیا۔