قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے غلام بننا ہے یا آزاد قوم، بانی پی ٹی آئی

17 Jan, 2024 | 05:24 PM

حاشر وڑائچ: بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو جو سماں ہوگا وہ منظر ہی کچھ اور ہوگا، یہ جنگ آزادی کی جنگ ہے، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے غلام بننا ہے یا آزاد قوم۔ 

بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قران پاک میں ہے کہ جو معاشرے امر باالمعروف و نہی عن المنکر پر نہیں چلتے وہ تباہ ہو جاتے ہیں، قران میں یہ بھی ہے کہ منافق بدی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور اچھائی کے خلاف جاتے ہیں، انصاف کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ لوگوں کو اٹھا اٹھا کر سافٹ ویئر اپڈیٹ کیا جاتا ہے، یہ سافٹ ویئر اپڈیٹ کے اسپیشلسٹ بن چکے ہیں، ویگو ڈالا اٹھا کر لے جاتا ہے اس کے بعد پتہ چلتا ہے کہ لے جائے جانے والے کا سافٹ وئر اپڈیٹ ہو گیا، انہوں نے پی ٹی آئی کی تمام قیادت کو اڑا دیا انتخابی نشان تک لے لیا گیا، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو گندے گندے نشانات دیے گئے، لوگوں کو اٹھا اٹھا کر نو مئی میں ڈالا جا رہا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ مریم کے فلیٹس کو کیوں نہیں پوچھا جاتا، نواز شریف، مریم نواز اور زرداری نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں ان سے کیوں نہیں پوچھا جا رہا۔ سپریم کورٹ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دیکھنا ہے۔ ہمارے امیدوار انتخابی مہم کے لیے نکلتے ہیں تو ان پر ایف آئی ار کٹ جاتی ہے، ایجنسیوں کی تمام تر توجہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے پر لگی ہوئی ہے۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب کر لیے گئے ہیں، خارجہ پالیسی پر کسی کی توجہ نہیں۔ پاکستان کی بہتری سیاسی استحکام میں ہے۔ 

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پلان سی نہیں بتا سکتے پھر ویگو ڈالا پہنچ جائے گا۔ مجھے ویل چیئر سے بائیومیٹرک کراتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا اور نواز شریف کی بائیو میٹرک ایئرپورٹ پر کی گئی۔ جیل میں موبائل فون سے آزاد ہو گیا ہوں، ریلیکس کرنے کا ٹائم بھی مل جاتا ہے اور ایکسرسائز بھی کر لیتا ہوں۔ جب تک زندہ ہوں لڑتا رہوں گا غلامی قبول نہیں کروں گا، نواز شریف کیوں خاموش ہے کیونکہ اس نے غلامی قبول کر لی، نواز شریف الیکشن کے بعد دوبارہ لندن بھاگ جائے گا۔ 

انہوں نے مزید  کہا کہ 8 فروری کو جو سماں ہوگا وہ منظر ہی کچھ اور ہوگا، یہ جنگ ازادی کی جنگ ہے، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے غلام بننا ہے یا آزاد قوم، کیا ہم نے ہمیشہ طاقتور کی غلامی کرنی ہے غلامی کا کوئی مستقبل نہیں۔ این ار او کے لیے یہ پی ڈی ایم میں اکٹھے ہوئے تھے، این ار او لینے والوں سے کسی بھی قسم کا اتحاد نہیں ہو سکتا۔ میں پانامہ پیپرز میں نہیں پکڑا گیا مجھ پر توشہ خانہ کا کیس بنایا گیا ہے۔ جیل میں بیٹھ کر بھی یہی کہتا ہوں کہ کڑے احتساب اور قانون کی بالادستی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ 

مزیدخبریں