(ویب ڈیسک)اسرائیلی فوج نے غزہ کے پناہ گزینوں کے کیمپ رفح میں گھر پر بمباری کرکے بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 12 افراد کو شہید کردیا،دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات کیلئے امریکی سینیٹ میں قرار داد پر ووٹنگ آج ہوگی،امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے قرارداد گزشتہ ماہ پیش کی تھی۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں ،غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپوں پر حملے میں ایک ہی خاندان کے 12 افراد کو شہید کردیا گیا۔
7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیل نے اپنی جارحیت کو غزہ پر جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں اب تک شہید بچوں کی تعداد 10 ہزار سے زائد جب کہ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار 285 ہوگئی ہے، 61 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ غزہ کا طویل ترین مواصلاتی بلیک آؤٹ بھی پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔
ادھر حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوجیوں پر جوابی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، حماس کی جانب سے خان یونس میں اسرائیلی فوج اور گاڑیوں پر حملے کیے گئے جس میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے جب کہ اسرائیلی علاقے میں بھی راکٹ حملے کرکے عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔
اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ غزہ میں 22 لاکھ افراد قحط کے انتہائی خطرے سے دوچار ہیں جس کے سبب اقوام متحدہ نے امداد کی فوری ترسیل بڑھانے پر زور دیا ہے۔وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیےقطر میں بات چیت کررہے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی تحقیقات کیلئے امریکی سینیٹ میں قرار داد پر ووٹنگ آج ہوگی،امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے قرارداد گزشتہ ماہ پیش کی تھی،قرارداد میں اسرائیل کی فوجی مہم کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، قرارداد میں غزہ میں اسرائیل کے بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمد کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔امریکی قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی افواج کو امداد دینے سے روکتا ہے، اس سے پہلے بائیڈن انتظامیہ کہہ چکی ہے کہ اسرائیل کی زیادتیوں کی باقاعدہ تحقیقات نہیں کی جائیں گی۔