ویب ڈیسک: لبنان میں دس سالہ شامی بچے "حسین" کی تصویر نے سوشل میڈیا پر لوگوں کے دل پگھلا دیے۔ لاکھوں لوگوں نے مدد کے لئے تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے والے انجنئیر سے رابطہ کرلیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے وا لی تصویر میں حسین کچرے کے ایک ڈرم میں بیٹھا نظر آ رہا ہے اور اس کے ہاتھوں میں ایک کتاب ہے۔ یہ کتاب اس نے کچرے سے ہی نکالی تھی۔
یاد رہے حسین کی تصویر ایک نوجوان لبنانی انجینئر اور یونیورسٹی پروفیسر روڈرک مگامس نے اپنے دفتر کے باہر اتاری۔ روڈرک کا کہناہے کہ حسین سات منٹ تک بہت پیار کے ساتھ کتاب پڑھتا رہا۔
روڈرک نے بعد میں حسین سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ حسین صبح اسکول جاتا ہے جبکہ واپس آکرگھر چلانے کے لئے پرانی اشیاء جمع کرنے کا کام کرتا ہے حسین بیمار باپ اور چار بہنوں کی مدد کرناچاہتا ہے۔
Hussein is a Syrian child living in Lebanon.He works in collecting scrap. While he was collecting the scrap near the garbage,he found a book that reminded him of his passion,love for reading and learning.Nothing to say
— Majd khalaf (@majdkhalaf1993) January 17, 2022
How the suffering crushed Syrians kids. Save the children pic.twitter.com/lJdQWcKbRU
روڈرک اب ایک این جی او کے ساتھ مل کر حسین اور اس کے گھرانے کی مدد کے واسطے مطلوب مالی رقم جمع کرنے پر کام کر رہا ہےتاکہ حسین پوری توجہ اپنی پڑھائی پر دے سکے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی تصویر کو شیئر کیا گیا ہے۔
حسين طفل سوري لاجئ في لبنان يعمل في جمع الخردة.. وجد هذه القصة فعادت إليه طفولته للحظات pic.twitter.com/zQsTk4Zvgn
— قتيبة ياسين (@k7ybnd99) January 16, 2022
Hussein, a Syrian refugee child in Lebanon, works as a scrap collector pic.twitter.com/xNUnI1IuMQ
— Fared Al Mahlool (@FARED_ALHOR) January 16, 2022