حکومتی دعوے ہوا، گیس نایاب ہوگئی

17 Jan, 2021 | 07:46 PM

Arslan Sheikh

سٹی 42: سوئی ناردرن گیس کمپنی گھریلو صارفین کو پریشر کیساتھ گیس فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی، خواتین چولہے اور برتن لے کر سڑکوں پرآگئیں۔

سی این جی سیکٹر سمیت دیگر بڑے صارفین کو گیس بند کر کے بھی شہر میں گیس کی قلت کے سنگین مسئلے کا حل نہ نکالا جا سکا، جس کی وجہ سے شالیمار لنک روڈ پر شہریوں نے گیس لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا۔ خواتین نے برتن اور چولہے بجا کر اپنی آواز متعلقہ حکام تک پہنچانے کی کوشش کی۔ شہریوں نے بتایا کہ گیس آتی نہیں بھاری بھرکم بل آجاتے ہیں، کھانا پکانے میں دشواری کی وجہ سے بچے بھوکے سوتے ہیں۔

‎ ادھر ٹاؤن شپ میں کئی ماہ سے سوئی گیس کی مسلسل لوڈ شیڈنگ کے خلاف سماجی رہنما و سابقہ جنرل کونسلر محمد سرفراز خان کی قیادت میں مدینہ بازار کے تاجروں اور مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر گیس دو بل لو، لوڈشیڈنگ سے نجات دو اور حکام کے خلاف نعرے درج تھے۔

محمد سرفراز خان کا کہنا تھا کہ بلاک نمبر 12 اور دیگر بلاکوں اور عمر چوک ڈی ون ٹاؤن شپ میں سوئی گیس کی بلا جواز لوڈشیڈنگ نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ مظاہرین نے ایم ڈی سوئی گیس سے علاقہ میں گیس کی لوڈشیڈنگ فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔  

سوئی ناردرن گیس کمپنی نے سی این جی سیکٹر اور بعض انڈسٹری کو اس بنیاد پر گیس معطل کی کہ گھریلو صارفین کو پریشر کیساتھ گیس دی جا سکے، اس کے باوجود گھریلو صارفین تک گیس سپلائی میں بہتری نہ لائی جا سکی۔ 

مزیدخبریں