شہزاد خان ابدالی: لاہور کے سیاحتی منصوبے مالی مشکلات کی نذر ہوگئے، لاہور ڈبل ڈیکر بس کی ماہانہ آمدن 15 لاکھ سے کم ہو کر 9 لاکھ رہ گئی۔ اضافی اخراجات کا بوجھ محکمہ سیاحت کے کندھوں پر آ گیا، ڈبل ڈیکر بس کو سالانہ 7 ملین بجٹ ملتا تھا دو ہزار اٹھارہ کے بعد ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔
سیاحوں کو لاہور کی سیر کروانیوالی ڈبل ڈیکر بس حکومت کی توجہ کی منتظر ہے، سابق حکومت کے دور میں شروع ہونیوالے اس منصوبے کو سالانہ 7 ملین کا بجٹ ملتا رہا، تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اس منصوبے کا بجٹ بند کر دیا گیا۔ دو ہزاراٹھارہ سے 2021 تک ڈبل ڈیکر بس نے اپنے اخراجات خود پورے کئے۔
کورونا بحران کی وجہ سیاحتی سرگرمیاں متاثر ہوئیں تو بس کی ماہانہ آمدن 15 لاکھ سے کم ہوکر 9 لاکھ تک آ گئی، جبکہ اس منصوبے کے اخراجات 13 لاکھ سے زائد ہیں۔ اخراجات کم کرنے کیلئے سٹاف کم کیا گیا اور دیگر دفاتری اخرجات کو کٹ لگایا گیا۔ کورونا کے دوران بس سروس بند رہی جس پر اخراجات محکمہ سیاحت نے برادشت کیے۔
محکمہ سیاحت نے انکم بڑھانے کیلئے اب بسوں پر پرائیویٹ کمپنیز کی برینڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ سیاحت ماہانہ 3 سے 4 لاکھ کا خسارہ برداشت کر رہا ہے۔ لاہور میں دو روٹس پر بس سروس چلائی جا رہی ہے، مالی مشکلات کو کم کرنے کیلئے روٹس کا دائرہ کار بھی بڑھایا جا رہا ہے۔