میاں نواز شریف کے بیرون ملک علاج میں توسیع کا معاملہ لٹک گیا

17 Jan, 2020 | 10:44 PM

Arslan Sheikh

 ( زاہد چوہدری ) نواز شریف کے ذاتی معالج کی جانب سے بھجوائی گئی میڈیکل رپورٹس کو سرکاری میڈیکل بورڈ نے نامکمل قرار دیدیا۔ بورڈ نے نواز شریف کے موجودہ پلیٹ لیٹس اور تازہ بلڈ ٹیسٹوں کی رپورٹس دیکھے بغیر رائے دینے سے معذرت کر لی۔

لندن میں مقیم سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو علاج کی غرض سے بیرون ملک مزید قیام کی اجازت دینے کا معاملہ التوا میں پڑگیا ہے۔ سرکاری میڈیکل بورڈ کی جانب سے رائے دینے کیلئے نوازشریف کی تازہ رپورٹس منگوانے کی استدعا کی گئی تھی جس پر پنجاب حکومت کے مطالبے پرحال ہی میں میاں نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹس بھجوائیں۔

حکومت نے تازہ رپورٹس پرنسپل سمز پروفیسرڈاکٹرمحمود ایاز کی سربراہی میں قائم میڈیکل بورڈ کو رائے کیلئے بجھجوا دیں۔ میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں نوازشریف کی حال ہی میں موصول ہونے والی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا اور ان کو ادھورا قرار دیدیا گیا ہے۔

سرکاری میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ نوازشریف پلیٹ لیٹس کی کمی کے عارضہ کی وجہ سے بیرون ملک گئے تاکہ پلیٹ لیٹس گرنے کی وجہ کی تشخیص کیلئے جنیٹک ٹیسٹ ہوسکیں لیکن اس وقت پلیٹ لیٹس کتنے ہیں اور لندن میں کلینیکل ہیماٹالوجسٹ نے کیا علاج فراہم کیا اس کا رپورٹس میں کہیں ذکر نہیں کیا گیا۔

میاں نواز شریف کی تمام کلینیکل اور ریڈیالوجی کی رپورٹس اور پلیٹ لیٹس کی اپ ڈیٹ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری میڈیکل بورڈ نے کوئی بھی رائے دینے سے انکار کردیا ہے۔     

مزیدخبریں