میٹروپولیٹن کارپوریشن کے افسران نےسرکاری خزانے کو کروڑوں کا ٹیکا لگا دیا

17 Jan, 2020 | 08:05 PM

Shazia Bashir

راؤ دلشاد حسین: میٹروپولیٹن کارپوریشن کے گریڈ سترہ، اٹھارہ اور انیس کے افسران سابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے سرکاری خزانے کو 28 لاکھ 53 ہزار 7سو 30 روپے کا چونا لگا دیا۔

کمشنرلاہور و ایڈمنسٹریٹرایم سی ایل کا میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ڈینوٹیفائیڈ چودہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے خلاف ڈسپلنری کارروائی کا حکم، فارغ کیے گئے چودہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس مس کنڈکٹ اور مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔چودہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے سرکاری خزانے کو لاکھوں کا چونا لگا دیاتو کمشنر لاہورو ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کیپٹن ریٹائرسیف انجم کاروائی کے لیے ڈی سی لاہور کو ڈسپلنری ایکشن کےلیے مراسلہ جاری کردیا، کمشنر لاہور کے مراسلے نے ایم سی ایل کے ڈینوٹیفائیڈ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس سے متعلق کچا چھٹہ کھول دیا۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن کے افسران بطور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس مبینہ کرپشن میں ملوث پائے گئے سابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نےشہر بھر سے گراں فروشی پرجرمانے تووصول کیے لیکن سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائے گئے، مراسلہ کے مطابق سابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹ رانا محمد اکرم ایک لاکھ پندرہ ہزار، فتح محمد نے 60 ہزار 5 سو جبکہ شہزاد اقبال قریشی نے 5 لاکھ 12 ہزارگراں فروشوں سے وصول کیے جبکہ ایک سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائی۔

سابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹس چودھری کاشف بشیر نے 11 لاکھ 32 ہزار، روحیل باجوہ نے ایک لاکھ نو ہزار،ظفر حسین زیدی نے 3 لاکھ نو ہزار،اختر چوہان نے 47 ہزار، شاہد علی نے 97 ہزار، محمد ادریس نے ایک لاکھ 62 ہزار 5 سو، لیاقت محمود بٹ نے 24 ہزار، آصف نصیر نے 87 ہزار 5سو، آفتاب علی نے 22 ہزار 5 سو، ذوالفقار احمد بھٹی نے 87 ہزار 500 گراں فروشوں سےوصول توکیے لیکن سرکاری خزانے میں جمع ہی نہیں کرائے۔

پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی ناقص کارکردگی، فیلڈمیں غیرپیشہ وارانہ رویہ، پاکستان سٹیزن پورٹل کی شکایات کو سنجیدہ نا لینے پر عہدوں سے ہٹایا گیا کہ کمشنرلاہور نے ڈسپلنری کارروائی کرنے کا حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔

مزیدخبریں