(جنید ریاض) سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے سکول سربراہان کو ہی کلرک بنا دیا، لاہور کے 225 سی ڈی جی ایل کے سکولوں میں ایک بھی کلرک تعینات نہیں، سکول سربراہان کو ہی بجٹ، داخلوں، اساتذہ کی ریٹائرمنٹ، پنشن اور سکول کا ریکارڈ مرتب کرنا پڑتا ہے۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی ایک اور نااہلی سامنے آگئی۔ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے سکولوں میں سربراہان کو ہی کلرک کا کام کرنا پڑتا ہے۔ لاہور کے 225 سی ڈی جی ایل سکولوں میں ایک بھی کلرک موجود نہیں۔ کلرک کے نہ ہونے سے سکول سربراہان کو ریٹائرمنٹ، پنشن، اے جی آفس کےمعاملات اور ریکارڈ بنانے میں مشکلات ہیں۔ کارپوریشن سکولوں میں 3 ہزار سے زائد اساتذہ کلریکل کاموں میں اُلجھے ہوئے ہیں۔ کارپوریشن سکولوں کے اساتذہ نے کلریکل سٹاف مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نائب صدرآل ٹیچرزایسوسی ایشن آصف گوہرکاکہنا ہےکہ کارپوریشن سکولوں میں کلرکوں کی خالی آسامیاں پر نہ کی گئی تو احتجاج پر مجبور ہونگے۔ سی ای او ایجوکیشن نسیم زاہد کا کہنا ہے کہ خالی آسامیوں پر کرنے کیلئے سمری بنا کر حکومت کو بھیج دی گئی ہے، جلد بھرتی کرلی جائے گی۔