ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوامیں حکومت بنانے کیلئے جمعیت علماء اسلام سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت میں مصروف ہے تاہم اس دوران پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علی محمد خان نے عمران خان سے ہونے والی ملاقات کا تفصیلی احوال بیان کرتے ہوئے سب کو چونکا دیا،پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے عام معافی کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے ہم کوئی سیاسی انتقام نہیں لیں گے۔
نو منتخب رکن قومی اسمبلی علی محمد خان ، لطیف کھوسہ اور عامر ڈوگر نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے گزشتہ روز ملاقات کی جس کے بعد تینوں رہنما میڈیا سے بات کئے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئے لیکن بعدازاں علی محمد خان نے ٹویٹر پر بیان جاری کیا جس میں عمران خان کا پیغام بھی درج تھا ۔
ابھی اڈیالہ @ImranKhanPTI صاحب سے ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں سردار لطیف کھوسہ صاحب اور محمد عامر ڈوگر صاحب بھی موجود تھے۔ ماشاءاللٰہ صحت اچھی تھی اور ہشاش بشاش لگ رہے تھے۔ تقریبًا آدھا گھنٹہ ملاقات رہی۔ اپنے لیڈر سے اتنے عرصہ بعد ملا بہت اچھا لگا۔ مردان کی تاریخی جیت کا سن کر…
— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) February 16, 2024
پیغام میں عمران خان نے دوران ملاقات نیلسن منڈیلا کے ٹرتھ اینڈ ری کنسلیشن کمیشن کا حوالہ دیا اور کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کیلئے سچ ، معافی اور درگزر کی طرف جانا ہوگا، تحریک انصاف اقتدار میں آکر فتح مکہ کے ماڈل پر جائے گی ، سیاسی انتقام نہیں بلکہ ملک و قوم کی ترقی کی خاطر ملک و قوم کو آگے لے کر جائیں گے ،عمران خان سے ملاقات میں سردار لطیف کھوسہ صاحب اور محمد عامر ڈوگر صاحب بھی موجود تھے، ماشاءاللٰہ صحت اچھی تھی اور ہشاش بشاش لگ رہے تھے، تقریبًا آدھا گھنٹہ ملاقات رہی، اپنے لیڈر سے اتنے عرصہ بعد ملا بہت اچھا لگا۔ مردان کی تاریخی جیت کا سن کر بہت خوش ہوئے۔
اڈیالہ میں میرے جیل کے دنوں کے احوال کا بھی ان کو پتہ تھا اور خوش تھے کہ آپ نے جوانمردی سے جیل کاٹی، پوچھا اسیری کے کتنے دن تھے ،ان کو بتایا 78 دن تھے، ڈوگر صاحب سے بھی ان کے جیل کے دنوں کا پوچھا، ان کی ملتان کی جیت پر بھی بہت خوش تھے۔سردار لطیف کھوسہ نے خان صاحب کو کہا کہ ان کی لاہور کی جیتی ہوئی سیٹ خان صاحب کی امانت ہے جس پر خان صاحب نے کہا کہ نہیں وہ میانوالی والی سیٹ پہ آئیں گے انشاءاللٰہ ۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہناتھا کہ میں اپنے لیڈر کی قدر شناسی کا دل سے شکر گزار ہوں، قوم کے لیڈر سے قوم کے مسائل پہ تفصیلی گفتگو ہوئی، انہوں نے بہت سی ضروری ہدایات دی ہیں جن سے متعلق بعد میں آپ کو آگاہ کریں گے۔