ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گیسٹرو انٹرالوجی کی عالمی کانفرنس22فروری سے لاہور میں شروع ہوگی

گیسٹرو انٹرالوجی کی عالمی کانفرنس22فروری سے لاہور میں شروع ہوگی
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی42)پاکستان سوسائٹی آف گیسٹرو انٹرالوجی کی عالمی کانفرنس22فروری سے لاہور میں شروع ہوگی جس میں تکنیکی سیشن وتحقیقی مقالہ جات پیش ہونگےاور جنرل ہسپتال کے پروفیسر غیاث النبی طیب صدارت کرینگے ۔

پاکستان سوسائٹی آف گیسٹرو انٹرالوجی کی 39ویں عالمی کانفرنس 22تا26فروری کو لاہور میں منعقد ہو گی جس کی صدارت پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، لاہور جنرل ہسپتال و امیر الدین میڈیکل کالج کے پروفیسرآف میڈیسن پروفیسر غیاث النبی طیب کریں گے۔ اس انٹر نیشنل کانفرنس کے چیف آرگنائزر پروفیسر ڈاکٹر اسرار الحق طور نے بتایا کہ 5روزہ کانفرنس میں اندرو ن و بیرون ممالک سے 3ہزار کے قریب طبی ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔کانفرنس کے پہلے2دن اینڈوسکوپی، ای آر سی پی،مینو میٹری کے متعلق نوجوان ڈاکٹرز کو عملی تربیت فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس جدید طبی تحقیق اور میڈیکل کی تعلیمی سرگرمیوں سے آگاہی کے لئے معدہ و جگر اور میڈیسن کے زیر تربیت ڈاکٹرز کو ایک بہت بڑا پلیٹ فارم مہیا کرے گی جس سے وہ اپنی پیشہ وارانہ عملی زندگی میں خاطر خواہ مدد حاصل کر سکیں گے۔

اس موقع پر طبی ماہرین اور میڈیکل ٹیچر ز تحقیقی مقالہ جات بھی پیش کریں گے۔ اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر اسرار الحق طور نے توقع ظاہر کی کہ یہ کانفرنس مستقبل کے گیسٹرو انٹرالوجسٹس کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرے گی اور وہ اپنی عملی زندگی میں مریضوں کا بہتر انداز میں علاج معالجہ اور پروسیجر کر سکیں گے۔

 پروفیسر اسرار الحق طور کا مزید کہنا تھا کہ میڈیکل کی فیلڈ میں اپنے نالج کو اپ ڈیٹ رکھنے کے لئے اس قسم کی کانفرنسز کا با قاعدگی سے انعقاد انتہائی ضروری ہے اور پاکستان سوسائٹی آف گیسٹرو انٹرالوجی اس اہم ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے مستقبل میں بھی نبھاتی رہے گی اور گزشتہ کئی برسوں سے جاری اس روائیت کو مستقل حیثیت دیتے ہوئے بالخصوص ینگ ڈاکٹرز کی تربیت کے مواقع فراہم کیے جاتے رہیں گے تاکہ میڈیکل کی تعلیم کے اس سلسلے کو اور زیادہ احسن انداز میں نئی نسل تک منتقل کی جائے جس کا بلا واسطہ فائدہ مریضوں کو جلد صحت یابی کی صورت میں ہوگا۔ 

Ansa Awais

Content Writer