ویب ڈیسک: سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے پنجاب اور پنجابیوں کی تضحیک اور بے عزتی کرنے پر بھارتیہ جنتہ پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہرکسی سے جپھیاں ڈالنے اور بریانی کھانے سے ملکوں کے تعلقات ٹھیک نہیں ہوتے۔
بھارتی پنجاب میں الیکشن سے دو روز قبل سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے ایک ویڈیو پیغام میں حکومتی پارٹی بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔
2015 میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اچانک دورہ پاکستان کا حوالہ دیے بغیر من موہن سنگھ نے کہا کہ حکمران رہنماوں کو اب تک اندازہ ہو گیا ہو گا کہ گلے ملنے اور بن بلائے کسی کے گھر جا کر بریانی کھانے سے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔
Family matters. PM visits PM Sharif's home in a special gesture, where his grand-daughter's wedding is being held pic.twitter.com/nWj9hQvugy
— Arindam Bagchi (@MEAIndia) December 25, 2015
یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 2015 میں کابل سے واپسی پر اچانک لاہور پہنچ گئے جہاں انہوں نے جاتی امراء رائیونڈ میں سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی رہائش گاہ میں ان کی نواسی کی شادی کی تقریب میں شرکت کی اور انہیں مبارکباد پیش کی۔ مودی کے اس دورے کو 'فلائنگ ڈپلومیسی' نام دیا گیا۔
من موہن سنگھ نے عوام سے خطاب میں کہا کہ وہ پنجاب اور پنجابیوں کی تضحیک کرنے والی بی جے پی کی تقسیم کرنے والی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کانگریس کے امیدواروں کو ووٹ دے کر منتخب کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ کی سیکیورٹی کے مسئلے پر پنجاب کے وزیراعلی چرن جیت سنگھ چنی کو بدنام کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے مسائل کا حل صرف کانگریس کی قیادت کے پاس ہے۔
پنجاب اسمبلی کے انتخابات 20 فروری کو ہونے جا رہے ہیں 2017 کے الیکشن میں کانگریس کو کل 117 نشستوں میں سے 77 پر کامیابی ملی تھی۔
من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ موجودہ بی جے پی حکومت اپنے 7 سالہ دور کی غلطیوں کا ازالہ اور مسائل حل کرنے اور کی بجائے تمام تر زمہ داری ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو پر ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب، ذات پات کی سیاست کرنے والی بی جے پی کے دور میں ملک کے آئینی اداروں کو کمزور کیا جا ررہا ہے۔