ویب ڈیسک : وزیراعظم عمران خان رواں ماہ کے آخر میں دو روزہ دورے پر روس کے شہر ماسکو روانہ ہوں گے۔ یہ پاکستان کے کسی بھی وزیراعظم کا 23 سال بعد روس کا پہلا دورہ ہوگا۔ گیس پائپ پر معاہدہ اولین ترجیح ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کے دوران روس سے دو میگا گیس پائپ لائنز بچھانے کا معاملہ وزیراعظم کی اولین ترجیج اور ٹاپ ایجنڈا ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی گیس وتیل کے ذخائر انتہائی تیزی تے ختم ہورہے ہیں اور قازقستان اور روس سے پاکستان گیس اسٹریم پراجیکٹ اور گیس پائپ لائن کی منظوری پر پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت ایک صفحےپر ہے ۔ اس حوالے سے ماسکو کا ایک اعلی سطحی وفد ٹول فری اور ٹیکس سے استثنی کے لئے مذاکرات کیلئے اسلام آباد میں ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ روس نے قزاقستان سے براہ راست آذربائیجان گیس پائپ لائن افغانستان کی سرحد تک بچھا دی ہے تاہم افغانستان پر نافذ امریکی پابندیوں کے باعث روس کی آئل وگیس کمپنی گیزپروم ایک مخصوص مقدار سے زیادہ گیس برآمد نہیں کرسکتی۔ تاہم گیز پروم پابندیوں کے باوجود پاکستان کو 14 تا 15 ارب کیوبک فیٹ گیس برآمد کرسکتی ہے۔
دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ چین نے ہی روس کو اس بات پر آمادہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرے اور دونوں ممالک کو ساتھ لانے میں چین کا اہم کردار ہے۔سرد مہری کا ماحول ختم ہونے پر پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ اپنے تعلقات بہتر کرے اور اس سے فائدہ اٹھائے، روس ہو یا امریکہ دونوں ممالک اپنی مارکیٹ دیکھ کر اپنے تعلقات بناتے ہیں اور پاکستان کو بھی اب بساط پر نئے مہرے اپنی معاشی و خارجہ صورت حال کے مطابق بچھانے ہیں۔