مال روڈ (درنایاب) راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی مخصوص تجربہ کے حامل ملک کے بڑے ڈویلپر کو نوازنے کیلئے تیار، مخصوص ڈویلپرز کو نوازنے کیلئے پراجیکٹ میں سخت شرائط رکھ دیں۔
ذرائع کے مطابق راوی ریوری اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے اشتہار دیئے 25 دن گزر گئے ایک بھی پیشکش موصول نہیں ہوئی جس کی وجہ سے تاریخ میں توسیع کا فیصلہ کرلیا گیا، اس سے قبل بھی ڈویلپمنٹ اور مارکیٹنگ کے خواہشمند ڈویلپرز سے آفرز طلب کی گئی تھیں، پہلی مرتبہ بھی راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ڈویلپرز کی توجہ حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا رہا۔
دوسری مرتبہ اشتہار 21 جنوری کو جاری کیا گیا، پیشکش دینے کیلئے صرف کاغذات کے حصول کیلئے 30 لاکھ روپے ناقابل واپسی شرط رکھ دی گئی، ڈویلپرز کیلئے ملکی و غیر ملکی سطح پر10ارب کی ڈویلپمنٹ کرنے کا تجربہ اور ثبوت بھی مانگ لئے، ریور راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے 70 لاکھ فی ایکڑ زر ضمانت بھی جمع کرانے کی ناقابل عمل شرط بھی رکھی گئی، ریور راوی اتھارٹی کی غیر متوازن شرائط پرصرف ملک کی ایک ہی بڑے ڈویلپر پورا اُترتے ہیں، پری بڈ کانفرنس میں ڈویلپرز نے روڈاکی پروپوزل کو بزنس فرینڈلی رجحان کے برعکس قرار دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈویلپرز نے شرائط کو بزنس کیلئے نقصان اور ناقابل عمل معاہدہ قرار دیا، راوی اربن اتھارٹی نے موجودہ پیشکش کی ڈیڈ لائن میں دس روز کی توسیع کا فیصلہ کرلیا۔
دوسری جانب ریور راوی منصوبے کے متاثرین کسانوں نے احتجاجی ترانے تیار کرلیے، کسانوں نے ''مظلوم پکارے یارسول اللہ'' اور' کسان برباد ہوگئے'' کے عنوان سے ترانے تیار کیے جو کل سے ہر ٹریکٹر چلایا جائے گا، ترانوں میں لینڈ مافیا کو نوازنے اور ریور راوی اتھارٹی کے غیر منصفانہ اقدام پر افسروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
کنوینر متحدہ ایکشن کمیٹی میاں مصطفیٰ رشید کا کہنا ہے کہ احتجاجی ٹریکٹر ریلی سے متعلق جلد اعلان کریں گے، مذاکرات کے لیے شیخوپورہ کے مقام کو مسترد کیا گیا، مذاکرات آج ریور راوی اتھارٹی کے دفتر اور کمشنر آفس میں ہونگے۔