( عابد چوہدری ) لاہور پنجاب کا وہ واحد شہر ہے جہاں پولیس فورس سب سے زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ وسائل کی بھی کوئی کمی نہیں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے جرائم پر قابو پانے اور شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے لئے عملی اقدامات ہوتے نظر نہیں آرہے۔
شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال، قتل و غارت گری، اغوا برائے تاوان، خواتین و بچوں کے ساتھ زیادتی و اغوا، ڈکیتی و چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور سرعام فائرنگ جیسے جرائم میں خطرناک حد تک اضافے نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے جبکہ سیف سٹی کے کیمرے، ڈولفن، پولیس رسپانس یونٹ سمیت درجنوں دیگر فورسز کی موجودگی بھی بے سود ہے۔
ڈکیتی کی پے در پے وارداتوں سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہوگئے۔ لوئر مال کے علاقے گھوڑا ہسپتال کے قریب ڈاکوؤں نے شہری رانا ایوب اور اسکی اہلیہ کو لوٹ لیا۔ شہری ایوب کا کہنا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ بینک سے ساڑھے تین لاکھ نکلوا کر گھر جا رہا تھا کہ ڈاکوؤں نے پیچھا کرتے ہوئے گلی میں آکر لوٹ لیا۔
سٹی فورٹی ٹو کو موصول ہونے والی واردات کی سی سی ٹی وی میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکوؤں نے بینک سے ہی شہری کا پیچھا کیا اور گلی میں جاتے ہی گھر کی دہلیز پر لوٹ مار کی۔
موٹرسائیکل سوار ڈاکوؤں کے چہرے سی سی ٹی وی میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ پولیس نے واردات کا مقدمہ درج کرلیا ہے، تاہم ملزمان گرفت میں نہیں آسکے۔
دوسری جانب برکی کے علاقے پیراگون سوسائٹی میں کار سوار شہری نعیم کو ڈاکوؤں نے گھر کی دہلیز پر لوٹ لیا۔ ڈاکو گن پوائنٹ پر شہری سے موبائل اور ہزاروں کی نقدی لوٹ کر فرار ہو گئے۔
متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ پولیس نے روایتی کارروائی کرتے ہوئے واردات کا مقدمہ درج کرلیا مگر سی سی ٹی وی کے باوجود ملزم پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا۔