آوارہ کتوں کی دہشت برقرار،مزید107 شہریوں کو کاٹ لیا

17 Feb, 2020 | 02:48 PM

M .SAJID .KHAN

( زاہد چودھری )لاہورمیں آوارہ کتوں نےمزید107 شہریوں کو کاٹ لیا،ضلعی انتظامیہ کی شہر میں آوارہ کتوں کو تلف کرنے کی مہم کے باوجود کتے کاٹے کے کیسز میں کمی نہ ہوسکی,رواں سال آوارہ کتوں کےکاٹنےکےکیسز3ہزارسےتجاوزکرگئے۔

تفصیلات کے مطابق  آوارہ کتوں نےلاہوریوں کی جان نہ چھوڑی،24گھنٹوں کےدوران آوارہ کتوں نےمزید107شہریوں کوکاٹ لیا،رواں سال آوارہ کتوں کےکاٹنےکےکیسز3ہزارسےتجاوزکرگئے، حکومت اورضلعی انتظامیہ نےشہریوں کوآوارہ کتوں کےرحم وکرم پرچھوڑدیا،لاہورمیں آوارہ کتوں کی دہشت سےشہری شدید پریشان ہیں ، کتوں کوتلف کرنیکامطالبہ کر دیا.

آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باوجود تلفی سست روی کا شکار نظر آرہے ہیں،شہر کے پوش علاقوں میں آوارہ کتوں کی بھرمارہے جبکہ ضلعی کتا مار بریگیڈ کی کارروائیاں محض دعوؤں تک محدود ہیں، آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باوجود آوارہ کتوں کی تلفی سست روی کاشکار ہے، کیونکہ شہر کے پوش علاقوں میں آوارہ کتوں کی بھرمار اور دہشت برقرار ہے۔

 ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے ضلعی کتا مار بریگیڈ کی کارروائیاں بھی بے سود ہیں،شاہ دی کھوئی، اللہ ہو چوک جوہر ٹاؤن، امیر چو، ٹاؤن شپ، گرین ٹاؤن، باگڑیاں اور مادر ملت روڈ پر آوارہ کتوں کی بھرمار ہے۔ نواب نگر، یوسف نگر، محلہ غلام محمد اور ابوبکر صدیق کالونی میں بھی آوارہ کتوں کی دہشت برقرار ہےجبکہ شیرا کوٹ، جے بلاک گلشن راوی میں آوارہ کتوں کی بھر مار نے ڈسٹرکٹ ڈوگ بریگیڈ کی کتا مار مہم کا پول کھول دیا۔

شہریوں کاتھا کہ گنجان آباد اور پوش علاقوں میں آوارہ کتوں کی بھرمار سے خوف وہراس کا شکار ہیں، شہریوں نے کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائر سیف انجم اور ضلعی انتظامیہ سے آوارہ کتوں کی تلفی کا مطالبہ کیا ہے۔

رواں برس کے دوران اب تک آوارہ کتوں کے کاٹنے کے کیسز کی مجموعی تعداد 3 ہزار سے تجاویز کرچکی ہے، آوارہ کتوں کا نشانہ بننے والوں میں بچوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔

مزیدخبریں