فرزانہ صدیق: اسلام آباد پولیس کے اہلکار اشرف نے بہادری کی مثال قائم کردی ۔ شہید کی دلیری کے ساتھ مسلح ڈاکوؤں کو دبوچنے کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔
پولیس کانسٹیبل اشرف ڈاکوؤں سے گولیاں کھا کر انہیں پکڑنے کے لئے کوشش کررے رہے۔ باپ بیٹا بے جگری سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔ انہوں نے بھاکتے ہوئے ڈاکوؤں کی موٹر سائیکل کی چابیاں نکال لیں، پے درپے گولیاں کھا کر، زخمی ہونے کے سبب بار بار گرتے رہےلیکن ڈاکوؤإ کا پیچھا نہ چھوڑا، ان کی موٹر سائیکل گرا دی، چابیاں نکال لیں۔ ڈاکو ان کے بری طرح زخمی ہو کر گر جانے کے باوجود موٹر سائیکل چھوڑ کر بھاگنے سے بچنے کے لئے ان سے چابیاں چھیننے کی کوشش کرتے رہے۔ اس دوران وہ شہادت کے درجے پر فائزہو گئے۔ اسلام آباد کے سیکٹر رمنا میں ہونے والے اس واقعہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو منظر عام پر آگئی ۔
مسلح ملزمان کو ڈکیتی کی کوشش کرتے دیکھ کر محمد اشرف جپہ نے ملزمان کی طرف دوڑ لگادی۔
وڈیو میں محمد اشرف کو اپارٹمنٹ بلڈنگ سے نکل کے ڈاکوؤں کے پیچھے بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔ محمد اشرف کو اپنی طرف آتے دیکھ کر ملزمان فرار ہونے لگے۔ جونہی وہ ملزموں کے نزدیک پہنچے ایک ڈاکو نے انہیں گولی مار دی، کانسٹیبل گولی لگنے سے زمین پر گرے اور گرتے ہی اٹھ کر گولی مارنے والے ڈاکو کو دبوچنے کی کوشش کی۔ اس دوران موٹر سائیکل والا ڈاکو موٹر سائیکل کچھ آگے لے گیا۔ زخمی کانسٹیبل اشرف نے گولی مارنے والے ڈاکو کو قابو کرنے کی کوشش جاری رکھی اس دوران وہ دوسری مرتبہ زمین پر گرے اور پھر اٹھ کر ڈاکو کو پکڑ لیا، پھر ڈاکو نے انہیں دوسری گولی ماری۔
بہادر پولیس افسر نے مسلح ملزمان کو دبوچ لیا اور بیٹے کو آواز دی۔زخمی پولیس اہلکار کو حاوی دیکھ کر لڑائی کے دوران ملزم نے پسٹل سے کانسٹیبل اشرف کو سینے پر دوسری گولی مار ی۔ باپ کے بعد مسلح ملزمان نے بیٹے کو بھی گولیاں مار دیں۔