سٹی42: قطر کی حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ قطر کی حکومت ایک بار پھر غزہ میں نئی عارضی جنگ بندی پر بات چیت کیلئے اسرائیل کی حکام اور حماس کے درمیان رابطہ کاری کر رہی ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہےکہ ہم غزہ میں انسانی بنیادوں پر عارضی جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ انہیں عارضی جنگ بندی سے متعلق مثبت پیش رفت کی امید ہے جو جنگ کے خاتمے، فلسطینی بھائیوں کی خونریزی روکنے اور سنجیدہ مذاکرات کی راہ ہموار کرے گی۔ ایک ایسے سیاسی عمل کا آغاز جو بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق ایک جامع، مستقل اور منصفانہ امن پیدا کرے،" حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ بندی کا مرکزی نکتہ س بار بھی اسرائیل سے 7 ستمبر کو اغوا کر کے یرغمال بنائے گئے 130 کے لگ بھگ اسرائیلی ہیں۔
دوسری جانب حزہ میں اسرائیل کے حماس کے خلاف آپریشنز میں کسی طرح کی کوئی کمی ہفتہ کے روز بھی دکھائی نہیں دی۔
اسرائیل کی زمینی، فضائی اور بحری افواج نے ہفتے کے روز ٹارگٹڈ حملوں میں درجنوں افراد ہلاک کئے۔ عرب میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر سےاتوار 17 دسمبر تک غزہ میں 18,800 فلسطینی مارے جا چکے ہیں جب کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے اندر گھس کر جو حملہ کیا اس میں ایک ہی دن میں تقریباً 1,200 افراد مارے گئے تھے۔
اسرائیل کی فوج نے ہفتے کے روز ہونے والے حملوں میں خان یونس کو بہت زیادہ نشانہ بنایا، جہاں اسرائیلی فوج بعض ؑلاقوں کا گھیرا مسلسل تنگ کر رہی ہے۔
ان علاقوں کے متعلق اسرائیل کی انٹیلیجنس شین بیت کو یقین ہے کہ یہاں حماس کی قیادت کے اہم افراد موجود ہیں جن مین سے ایک یحییٰ سنور ہے جس نے 7 اکتوبر کے حملوں کا منصوبہ بنایا اور عملاً ان کی کمان کی تھی۔ گزشتہ جنگ بندی ٹوٹنے کے فوراً بعد ہی اسرائیل کی غزہ میں زمینی جنگ کا مرکز عملاً خان یون کی طرف منتقل ہو گیا تھا۔ تب سے ہفتہ کے روز تک ہزاروں پناہ گزین جو شمالی غزہ کے محلے چھوڑ کر چند ہفتے پہلے یہاں آئے تھے ،اب خان یونس سے بھی نکل کر جا رہے ہیں۔ اس دوران اسرائیل کی فوض نے شاملی غزہ میں بھی بعض علاقوں میں جہاں حماس کی جانب سے مزاحمت کی جا رہی تھی بڑی زمینی کارروائیاں کر کے حماس کے درجنوں ارکان ہتھیار ڈلوا کر گرفتار کر لیا جبکہ بڑی تعداد ممیں جنگجو مارے گئے۔ گزشتہ چند روز میں شمالی غزہ مین اسرائیل کا جانی نقصان اب تک ہونے والے نقصان مین سب سے زیادہ رہا۔ صرف ایک دن کے انکاؤنٹرز میں اس کے دس تک فوجی مارے گئے۔