اپیلٹ ٹریبونل کیسے تشکیل دیں، الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹوں کے چیف جسٹس صاحبان سے مدد مانگ لی

17 Dec, 2023 | 12:07 AM

سٹی42: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن2024 کے  لئے اپیلٹ ٹربیونلز  کی تشکیل کے لئے ایک بار پھر عدلیہ کی مدد لینے پر مجبور ہو گیا۔

الیکشن کمیشن نے اپیلٹ ٹریبونلز کی تشکیل کے لئے کیلئے  پانچوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے مدد مانگنے کے لئے چاروں صوبوں کے الیکشن کمشنروں کو مراسلہ لکھ دیا۔  الیکشن 2024 کے جمعہ کو اعلان کردہ شیڈول کے مطابق  کاغذات نامزدگی کی منظوری یا مسترد کئے جانے کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز کے فیصلوں پر اپیلوں کی سماعت اپیلٹ ٹریبونلز کو کرنا ہے۔ ماضی کی روایت کے مطابق اپیلٹ ٹریبول ہائی کورٹ کے ججوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ اس مرتبہ عدلیہ نے الیکشن 2024 کے لئے جوڈیشل افسروں کی خدمات الیکشن کمیشن کو  دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ہفتہ کے روز موصولہ اطلاعات کے مطابق  الیکشن کمیشن نے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو  بھیجے گئےمراسلے میں ہدایت کی ہے کہ ملک کی پانچوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے رابطہ کیا جائے اور  چیف جسٹس صاحبان سے اپیلٹ ٹربیونلز ک کی تشکیل کے لئے تجاویز لی جائیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے اپیلٹ ٹربیونلز ہائیکورٹس کے ججز پر مشتمل ہونگے ،اپیلٹ ٹربیونلز میں ریٹرنگ افسران کے فیصلوں کو چیلنج کیا جاسکے گا۔ اپیلٹ ٹربیونلز میں کاغذات نامزدگیوں پر آر اوز کے فیصلے چیلنج ہوسکیں گے۔  شیڈول کے مطابق اپیلٹ ٹریبونلز کا قیام 3 جنوری سے قبل ضروری ہے۔ کیونکہ شیڈول کے مطابق ریٹرننگ آفیسرز کے فیصلوں پر اپیلٹ ٹریبونلز میں اپیلیں 3 جنوری سے دس جنوری تک سنی جائیں گی۔ ان ٹریبونلز کا کام ختم ہونے کے بعد 11 جنوری کو امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرستیں ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر میں آویزاں کی جائیں گی۔

مزیدخبریں