(ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آئندہ جمعہ کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کردیا،کہتے ہیں کہ ملک میں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار جنرل باجوہ ہیں، ایک ہی آدمی فیصلہ کرتاہے اور وہ آرمی چیف ہے، جنرل باجوہ اس وقت آرمی چیف تھے، ہمیں ہٹانے کا فیصلہ ہوا، اسٹیبلشمنٹ نے جس کو جدھر جانے کا حکم دیا وہ چلا گیا، اس کے بعد ہماری حکومت گر گئی۔
لبرٹی چوک میں تحریک انصاف کے پاورشو سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ میرے ساتھ آج چودھری پرویز الٰہی اور محمود خان بیٹھے ہوئے ہیں،آج بہت اہم فیصلے کا اعلان کروں گا، چاہتا تھا پہلے قوم کو بتاو¿ں کہ ہم اس سٹیج پر کیسے پہنچے، پنجاب اور کے پی میں ہماری حکومت ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ہم سب کو خوف ہے کہ ملک ڈوب رہا ہے،میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے،ان کی بات نہیں کر رہا جو یہاں چوری کر کے پیسہ باہر بھیجتے ہیں، ان پاکستانیوں کی بات کر رہا ہوں جو سمجھتے ہیں ان کا جینا مرنا پاکستان میں ہے، میرے بچے بھی باہر ہیں برطانیہ کا پاسپورٹ لے سکتا تھا،میں نے کبھی پاکستان سے باہر رہنے کا نہیں سوچا،کسی کاروباری شخص، کسان یا مزدور سے پوچھیں آمدنی اور اخراجات کہاں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی اس دور میں ہے،مجھے فخر ہے میں نے کسانوں کی مدد کی،ہمارے دور میں ریکارڈ فصلیں ہوئیں، آج کسی ایک چیز میں بھی بہتری بتا دیں، مایوسی کا یہ عالم ہے کہ ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں،سات ماہ کے دوران بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروفیشنل تھے، 2018 میں یہ لوگ ملک کو تباہ کر کے گئے تھے، ہم نے لوگوں کو بےروزگار ہونے سے بچایا۔
عمران خان نے کہاکہ 17 سال بعد پاکستان کی دولت میں 5.7 فیصد اضافہ ہوا تھا، ہمارے چوتھے سال میں ملکی دولت 6 فیصد پر تھی، ایوب خان، جنرل ضیا اور جنرل مشرف کے دور میں گروتھ ریٹ بڑھا لیکن وہ امریکا کی مدد کر رہے تھے،ہمارے پاس کوئی امریکی ڈالر نہیں آ رہے تھے لیکن پھر بھی معیشت کو اٹھایا، میرا سوال ہے کہ رجیم چینج کا ذمہ دار کون تھا، ملکی معیشت بہتر ہو رہی تھی کیا وجہ تھی کہ چوروں کو اوپر بٹھایا گیا، انہوں نے کہاکہ اگر موجودہ حالات میں پاکستان کو قرضہ دیا جائے تو 100 فیصد چانس ہے کہ قرض واپس نہیں ہو گا، بیرون ملک پاکستانی تاریخ میں سب سے زیادہ ڈالرز بھیج رہے تھے اب نہیں بھیج رہے، ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکس وصولیاں ہوئیں،اب سب کچھ نیچے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آج ملک میں 50 سال کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے،سرمایہ دار کہتے ہیں انہیں حکومت پر اعتماد نہیں ہے، ہم نے قرضے کی قسطیں ڈالرز میں واپس کرنی ہیں، انہوں نے بس چین اور آئی ایم ایف سے امیدیں لگائی ہوئی ہیں،ان سے امید لگانا کینسر کا علاج ڈسپرین سے کرنے کے برابر ہے،معیشت کو سنبھالتے تو ہم بھی انہیں کہتے کہ وقت پورا کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ مجھے خوف ہے ملک ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے، یہ صرف الیکشن میں التوا چاہتے ہیں،یہ الیکشن سے خوفزدہ ہیں، انہیں ڈر ہے کہ جب بھی الیکشن ہوئے انہوں نے ہار جانا ہے، سمجھتا ہوں یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، چیف الیکشن کمشنر بددیانت آدمی ہے اور ان کے ساتھ ملا ہوا ہے،چیف الیکشن کمشنر انہیں طریقے بتاتا ہے کہ کیسے الیکشن کو التوا دیا جائے، آئین کہتا ہے الیکشن کمیشن کو ہر وقت 90 روز میں انتخابات کرانے کیلئے تیار رہنا چاہئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ملک میں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار جنرل (ر)باجوہ ہیں، ایک ہی آدمی فیصلہ کرتا ہے اور وہ آرمی چیف ہے، جنرل (ر)باجوہ اس وقت آرمی چیف تھے، ہمیں ہٹانے کا فیصلہ ہوا، اسٹیبلشمنٹ نے جس کو جدھر جانے کا حکم دیا وہ چلا گیا، اس کے بعد ہماری حکومت گر گئی، انہوں نے کہاکہ حکومت گرنے کے بعد ہماری مقبولیت بڑھنی شروع ہو گئی، ضمنی الیکشن ہوئے تو یہ کوششوں کے باوجود ہار گئے، انہوں نے ہم پر ظلم کیا، جنرل باجوہ اپنی غلطی کا احساس کرتے ، مشرف کے دور میں اتنا ظلم نہیں ہوا جتنا جنرل باجوہ نے ہم پر کروایا، ہمارے لوگوں کو فون پر دھمکیاں دی گئیں،سوشل میڈیا کے لوگوں کو اٹھا کر لے جاتے تھے، اعظم سواتی، شہباز گل کے ساتھ ظلم کیا گیا۔
ان کاکہناتھا کہ این آر او جنرل باجوہ نے دیا سب کو پتہ ہے، پہلے ہمیں یہ بتاتے رہے فکر نہ کریں سب ہو رہا ہے،آہستہ آہستہ پتہ چلا کہ ان کی نیت ہی نہیں ہے ملک کو ٹھیک کرنے کی،بعد میں مجھے کہا گیا کہ آپ معیشت کو ٹھیک کریں احتساب کو چھوڑ دیں۔انہوں نے کہاکہ چینی صدر نے شی جن پنگ نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، ملک کو نقصان کو بڑے چور پہنچاتے ہیں، انہیں پکڑا ہی نہیں جاتا، شہباز شریف کو بچایا گیا، اس کا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا،شہباز شریف کا بیٹا اب واپس آیا جو ملک سے بھاگ گیا تھا۔
عمران خان نے کہاکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی اگلے جمعہ کو توڑ دیں گے، ان کا کہناتھا کہ 23 دسمبر کو پنجاب اور کے پی اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کر دیں گے۔