(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست بہار میں زہریلی شراب پینے سے 39 افراد ہلاک ہوگئے، متعدد افراد کی بینائی بھی چلی گئی۔ ریاست بھر میں 6 سال کیلئے شراب کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ، ضلع سارن میں زہریلی شراب پینے سے درجنوں افراد کی حالت خراب ہوگئی، جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا،شراب پینے سے متاثرہ افراد کو الٹیاں شروع ہونے پر ہسپتال لایا گیا، جس میں سے کئی راستے میں دم توڑ گئے۔
سینئر پولیس افسر سنتوش کمار کے مطابق متعدد افراد ہسپتال میں زیرعلاج ہیں جو زہریلی شراب کی وجہ سے بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔
واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں شراب کی غیرقانونی دکانوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا جس میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 126 ملزمان کو حراست میں لیا گیا جبکہ دو مقدمات بھی درج کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2 پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کردیا گیا جبکہ اموات کے بعد ایک اور افسر کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔حکام نے ریاست میں 6 سال کیلئے شراب کی فروخت اور استعمال پر پابندی بھی عائد کردی ہے۔
بھارتی حکام کے مطابق بہار میں 2016ء سے شراب کی فروخت پر پابندی ہے جبکہ بہار کے علاوہ بھارت کی دیگر ریاستوں میں بھی زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کے واقعات کے بعد شراب کی فروخت پر پابندی لگائی جاچکی ہے۔
نومبر 2021ء میں میں بھی ریاست بہار میں زہریلی شراب پینے کے بعد تین دنوں میں کم از کم 30 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔