ویب ڈیسک : امریکا میں اوہایو یونیورسٹی کے انجنئیرنگ کالج نے زندگی سے بھرپور روبوٹس ایجاد کرلیئے، ویڈیو ز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
زندہ روبوٹ کوہیومنائڈ روبوٹس کا نام دیا گیا ہے جو نہ صر تاثرات دینے پر قادرہیں بلکہ آنکھیں جھپکنے سے لے کر آپ کےسوالوں کا جواب دینے سے لے کر ردعمل دینے تک ہر کام کرسکتے ہیں۔
ہیومنائڈ کے خالق اورانجنئیرنگ آرٹ کمپنی کے سی ای او ول جیکسن کا کہنا ہے کہ '' ایمیکا '' کی کوئی جنس نہیں یعنی '' ایمیکا '' مرد ہےنہ عورت جب کہ اس کی قیمت ایک لاکھ 33 ہزار ڈالر ( دو کروڑ 37 لاکھ روپے پاکستانی )کے قریب ہے۔ لیکن کمپنی اسے مختلف ایونٹس میں پرفارم کرنے کے لئے کرایہ پر بھی دے گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے ہیومنائڈ کی تیاری پر 2.6 ملین ڈالر خرچ کئے ہیں اور یہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔
Videos of a life-like robot, known as Ameca, have gone viral online. https://t.co/6Duj35TDUy pic.twitter.com/asNew3Wv7g
— CNN International (@cnni) December 17, 2021
ایانا ہاورڈ ڈین انجنئیرنگ کالج، اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ '' ایمیکا '' جیسے روبوٹس مستقبل میں انسانی زندگی کا اہم حصہ ہوں گے اور یہ انسانوں کے قریب ترین قسم ہے یہ انسانوں کی طرف چل سکتا ہے چیزیں اٹھا سکتا ہے ۔لیکن سوشل میڈیا صارفین میں اس ہیومنائڈ کے حوالے سے تشویش بھی پائی جارہی ہے کہ ان کے بعد انسانوں کی حیثیت کیا ہوگی۔ اور کیا فلموں کی طرح اب دنیا روبوٹس کے قبضے میں تو نہیں چلی جائے گی۔