ویب ڈیسک: آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے زمین کی گہرائی سے سب سے زیادہ 1306 ٹانگیں رکھنے والا اندھا کنکھجورا دریافت کیا ہے۔
سائنٹیفک رپورٹس جرنل میں چھپنے والی اسٹڈی کے مطابق زرد رنگ کے اس کیڑے کی کل لمبائی 95 ملی میٹر ہے جبکہ اس کی موٹائی 0.95 ملی میٹر نوکدارشکل کا سر اور چونچ نما منہ والے اس کنکھجورے کی دو لمبی مونچھیں بھی ہیں جن کی مدد سے یہ چیزوں کی حرکت اور راستے کی رکاوٹیں محسوس کرتا ہے کیونکہ اس کی آنکھیں نہیں ہیں۔
انگریزی میں اس کنکھجورے کو ملی پیڈ کہا جاتا ہے’ملیپیڈ‘ کا نام لاطینی الفاظ ملی (ہزار) اور پیس (پاؤں) سے ماخوذ ہے ۔ پال میرک ماہر حیوانیات ورجینیا ٹیک کا کہنا ہے کہ یونانی دیومالا کی ایک کردار ''پیریسفون'' یا سرنگوں کی ملکہ کی طرح اس کن کھجورے کے ایک ہزار سے زائد سچ مچ کے پاؤں ہیں ۔
یہ کیڑا سطح زمین سے 60 میٹر کی گہرائی میں پایاگیا ہے ۔ مادہ کیڑے کی نر کیڑے کے مقابلے میں زیادہ ٹانگیں ہیں۔ اس سےپہلے کیلے فورنیا میں پائے جانے والی کنکھجورے کی ایک قسم کے 750 ٹانگیں تھیں۔ ایشیا اور پاکستان میں پائے جانے والے کنکھجوروں کی عام طور پر ایک سے دوسو ٹانگیں ہوتی ہیں۔
آسٹریلوی ماہر حیوانیات برونو پزیٹو کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا لمبا ترین کیڑا ہے اور ممکنہ طور دنیا پرآباد ہونے والا پہلا جانور جو زمین کی انتہائی گہری میں خراب ترین ماحول میں بھی زندہ رہ سکتا ہے۔ اور ایسے کیڑے لوہے ، سونے ، لیتھیئم، ویینڈیئم اور دیگر دھاتوں کی کانوں میں پائے جائے ہیں۔
ملیپیڈز کرہ ارض کے ابتدائی جانوروں میں سے ایک ہیں جو ماحولیاتی آکسیجن سے سانس لیتے ہیں اور 400 ملین سال سے زیادہ عرصے سے زمین پر رہ رہے ہیں۔اگرچہ ملیپیڈز کی تقریباً 12,000 معلوم اقسام ہیں، جن میں سے کچھ معدوم ہیں اور جن کی لمبائی دو میٹر تک بڑھ گئی تھی، محققین کا کہنا ہے کہ تاحال تقریباً 80,000 اقسام ہیں جن کے بارے میں جاننا ابھی باقی ہے۔