ملک اشرف : راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیس ، جسٹس شاہدکریم نے ریمارکس دیئے کہ حکومت اہم معاملات پر سنجیدگی نہیں دکھاتی.حکومت نے آلودگی سے بچاو اور زیر زمین پانی کے تحفظ کے لئے کچھ نہیں کیا۔لاہور میں جنوری سے سمارٹ واٹر میٹر لگیں گے۔لاہور میں ساڑھے تین سو مسجدیں ہیں جہاں وضو کا پانی بچایا جا سکتا ہے
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے روڈا پراجیکٹ کی آئینی حیثیت کے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت کی ، عدالت میں راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے وکیل علی ظفر کے دلائل مکمل کرلئے، ان کا کہنا تھا کہ قانونی تقاضوں کو مدںظر رکھتے ہوئے منصوبہ شروع اور اس پراجیکٹ کے لئے اراضی ایکوائر کی گئی ،عدالت نے روڈا کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر 20 دسمبر کو پنجاب حکومت کے وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت کی۔
جسٹس شاہد کریم نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ گریٹرر اقبال پارک کے ٹیوب ویل بند ہو گیے ہیں. ۔داتا دربار میں وضو کا پانی ضائع ہوتا تھا. عدالتی احکامات کے باعث اب یہ پانی محفوظ ہوتا ہے اور گریٹر اقبال پارک میں استعمال میں ہوتا ہے.یہ سب عدالت نے کروایا. وکلاء حکومت کو ملے تاکہ یہ منصوبے باقی جگہوں پر شروع ہوں لیکن کچھ نہیں ہوا. ۔حکومت کو سنجیدگی دکھانی چاہیے.یہ باتیں وزیر اعظم, وزیر اعلیٰ کو بتانی چاہیے.
روڈا کے وکیل سید علی ظفر نے کہا لوگ پانی سے گاڑیاں دھوتے ہیں. راوی اربن پراجیکٹ سے ائیر کوالٹی بہتر ہو گی. بیرسٹر علی ظفر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کی مزید سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی اور پنجاب حکومت کے وکیل کو دلائل دینے کی ہدایت