ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قرآن مجید کو لازمی مضمون قرار دینے کے حوالے سے عدالت کا بڑا حکم

قرآن مجید کو لازمی مضمون قرار دینے کے حوالے سے عدالت کا بڑا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک اشرف ) لاہورہائیکورٹ میں قرآن مجید کو لازمی تعلیم قرار دینے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت، عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری تعلیم اور چیئرمین ہائر ایجوکیشن کو قرآن کو لازمی مضمون قرار دینے کی یقین دہانی کروانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے التمش سعید کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ پنجاب حکومت کی طرف سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس جبکہ چیئرمین پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم سمیت دیگر افسران عدالت پیش ہوئے۔ درخواست گزار التمش کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ تین سال گزرنے کے باوجود پنجاب کمپلسری ٹیچنگ ہولی قرآن ایکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، قرآن پاک کو تعلیمی اداروں میں نصاب کا حصہ بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے پچیس ستمبر دوہزار بیس کو درخواست مسترد کر دی۔ اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سنگل بنچ کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیمات کو نصاب کا لازمی حصہ بنانے کا حکم دے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت میں کہا کابینہ کی منظوری کے بغیر قانون سازی ممکن نہیں، عدالت قرآن کو لازمی مضمون بنانے سے متعلق ہدایات جاری کرے۔

جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دئیے کہ اگر آپ کی ایڈوائس پر عمل نہیں ہو رہا، پھر ہم وزیراعلیٰ کو بلا سکتے ہیں، آئندہ تعلیمی سال سے قرآن مجید کو لازمی مضمون کے طور پر لیا جائے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا عدالت جو ہدایات دے گی کابینہ اس کے مطابق قانون سازی کر دے گی۔