سٹی42: قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نےپی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی کے ایک سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی کی معزز رکن خاتون کے لباس سے متعلق بیان کا نوٹس لےلیا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ اعلامیہ مین بتایا گیا ہے کہ اسپیکرقومی اسمبلی نے خاتون کے لباس پراعتراض کرنے پربرہمی کا اظہار کیا ہے اور اپوزیشن رکن اسمبلی اقبال افریدی کے خاتون کے لباس کے متعلق بیان کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے۔
قومی اسمبلی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر ایازصادق نےحقائق جاننے کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کی ہے جس کا سربراہ وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ ہکو مقرر کیا گیا ہے۔
اس خصوصی کمیٹی میں سینئیر پارلیمینٹیرین نوید قمر، امین الحق، ملک محمد عامر ڈوگر اور مولانا عبدالغفور حیدری شامل ہیں جبکہ یہ کمیٹی پارلیمانی پارٹیوں سے 5 خواتین ارکان اسمبلی کو بھی شامل کرنے کی مجاز ہے۔
اعلامیے میں بتایاگیا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی 15 دن میں اسپیکر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
’خاتون کا لباس ٹھیک نہیں‘، پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا اعتراض اور اس پر احتجاج
گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے خاتون کے لباس پر اعتراض اٹھایا تھا۔
اقبال آفریدی نے کہا کہ ’چیئرمین صاحب! خاتون کا لباس ٹھیک نہیں ہے، قومی اسمبلی کمیٹی میں آنے کیلئے لباس کا کوئی ایس او پی ہونا چاہیے‘۔
قومی اسمبلی کی پاور کے متعلق سٹیڈنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے خاتون کے لباس پر بے جا اعتراض داغ دیا تھا۔
چیئرمین کمیٹی محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا جس دوران رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے خاتون کے لباس پر اعتراض اٹھایا ۔
اقبال آفریدی نے کہا تھا، ’چیئرمین صاحب! خاتون کا لباس ٹھیک نہیں ہے، قومی اسمبلی کمیٹی میں آنے کے لیے لباس کا کوئی ایس او پی ہونا چاہیے‘۔
اقبال آفریدی نے سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس مین اعتراض داغنے پر ہی بس نہین کیا تھا بلکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقبال آفریدی نے کہا کہ "اگر ایک مہذب معاشرے میں اسی طرح کے لوگ آئیں گے تو بچے کیا کہیں گے." پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی نے مزید کہا، " یہاں ایک خاتون بھی بیٹھی تھیں، آپ نے ان کا لباس بھی دیکھا، یہاں ایسے ڈراموں کے سین نہیں ہوتے جسے معاشرہ دیکھتا ہے۔"
اقبال آفریدی نے خاتون کے لباس پر مزید توہین آمیز تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ جو خاتون آئی تھیں، اس سے سسٹم، معاشرہ یانظام خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے اپنی تنقید کو مزید بڑھاتے ہوئے کہا، "میں کسی کے بارے میں بات تو نہیں کرتا لیکن لباس ٹھیک نہیں تھا۔"
چیئرمین قائمہ کمیٹی پاور محمد ادریس کی میڈیا سے گفتگو
خاتون کی دانستہ توہین کے اس واقعہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین قائمہ کمیٹی پاور محمد ادریس نے واضح کیا کہ کہ خاتون کے لباس پر احتجاج کرنا مناسب نہیں ہے، ممبر کمیٹی نے جو کیا وہ غلط فہمی کی وجہ سےکیا ہوگا۔
محمد ادریس نے کہا کہ ہمارے گھروں میں ایسا نہیں کہ کوئی بدتمیزی کرے یا ایسی بات کرے، اگر ایسا کچھ ہو گیا ہے تو میں معذرت کرتا ہوں۔
اقبال آفریدی اپنی نگاہوں کا خیال رکھیں: ترجمان سندھ حکومت
خاتون کے متعلق توہین آمیز ریمارکس سامنے آنے پر سندھ حکومت نے ترجمان نے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی کی مذمت کی۔ سندھ حکومت کے ترجمان ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ خاتون کے لباس میں ایسا کچھ نہیں جس پر اعتراض کیا جائے۔
سندھ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ اقبال آفریدی کا اعتراض سمجھ سے باہر ہے، اقبال آفریدی اپنی نگاہوں کا خیال رکھیں۔
انہوں نے مطالبہ کیاکہ اقبال آفریدی اپنے اس عمل پر خاتون سے معذرت کریں۔