سٹی42: بجلی کمپنیوں نے صارفین کی جیبوں سے مزید 46 ارب 99 کروڑ روپے نکلوانےکی تیاری کرلی۔
بجلی فروخت کرنے والی کمپنیوں نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے نام سے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع کرادی ہے۔
نیپرا کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی طرف سے بجلی کی قیمت میں اضافہ کی درخواست گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی (مارچ۔ جون) کی مد میں کی گئی ہے۔
نیپرا کے ذرائع نے بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے کیپسٹی پیمنٹس کی مد میں 22 ارب 86 کروڑ روپے کنزیومرز سے نکلوانے کی اجازت مانگی ہے۔ کمپنیوں نے آپریشنز اینڈ مینٹیننس کے نام سے مزید چار ارب روپے کا بوجھ کنزیومرز پر ڈالنے کی بھی اجازت مانگی ہے۔ یوز آف سسٹم چارجز اور مارکیٹنگ فیس کی مد میں مزید 7 ارب 51 کروڑ روپے صارفین سے نکلوانے کی اجازتے مانگی گئی ہے۔ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز کی مد میں 10 ارب 80 کروڑ روپے بھی کمنزیومرز کی ہی جیبوں سے نکلوائے جائیں گے۔
کیپسٹی چارجز، ٹرانسمیشن لاسز، لائنوں کی مرمت اور سسٹم کے استعمال کی فیس کے لیے پیسوں کی درخواست پر نیپرا 26 اگست کو سماعت کرےگا، مارچ سے جون کے دوران استعمال کی جا چکی بجلی کی قیمت میں اس ہوشربا اضافہ کی درخواستیں منظور کی گئیں تو بجلی کی قیمت مین اس اضافہ کا اطلاق کے الیکٹرک کے کنزیومرز پر بھی ہوگا۔