(ویب ڈیسک) بھنڈی میں بہت سے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں ، بھنڈی ہماری روز مرہ کی غذا میں شامل ہے تاہم بہت کم لوگ ہی اس کی حیران کن افادیت کے بارے میں جانتے ہیں۔
بھنڈی میں وٹامن اے، سی، کے اور بی سکس پائے جاتے ہیں تاہم سی اور کے کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اس کے علاوہ کیلوریز کی مقدار بھی زیادہ پائی جاتی ہے،ایک کپ بھنڈی میں 100 گرام غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
بھنڈی کا استعمال کرنے والے افراد میں دمہ کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ دمہ کے مریضوں کے لیے دوا کا کام بھی کرتی ہے۔
بھنڈی میں کولیسٹرول نہیں ہوتا کیونکہ یہ صحت مند فائبر (ریشے) سے بھرپور ہوتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ بھنڈی کا استعمال کرنے والے افراد دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر روزانہ غذا میں 200 گرام بھنڈی پکا کر استعمال کر لی جائے تو اس سے دمہ کے مریضوں کو بہت فائدہ پہنچتا ہے۔ بھنڈی کا استعمال بچوں کے لیے بھی دمہ اور کھانسی میں کار آمد ثابت ہوتی ہے۔
بھنڈی کینسر سے بھی تحفظ دے سکتی ہے۔ اس میں موجود لیکٹن چھاتی کا کینسر پیدا کرنے والے 72 فیصد خلیات کو ختم کرسکتا ہے۔
بھنڈی کے بیج اور پتوں میں فلیونوائڈ اور فینول موجود ہوتے ہیں جو ذہنی دباؤ سے نجات دلاتے ہیں۔ یہ وہی اجزا ہیں جو ذہنی دباؤ سے نجات دلانے والی دواؤں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔
بھنڈی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید غذا ہے۔ یہ انسانی جسم میں شوگر لیول کو قابو میں رکھتی ہے اور اس کے باقاعدہ استعمال سے ذیابیطس کے مرض سے بچ سکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کو گردوں کے امراض کا شدید خطرہ بھی رہتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اگر بھنڈی کا استعمال کرایا جائے تو اس سے ان کے گردے بہتر حالت میں رہتے ہیں۔