(عظمت مجید)احتیاط کیجیے!شہر میں ڈینگی بے قابو ہونے لگا ،شہر میں ڈینگی کے مزید 26 نئے مریض سامنے آگئے جبکہ شہر کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی کے 25 مریض زیر علاج ہیں۔
ڈینگی کے وار میں تیزی آنے لگی،شہر میں ڈینگی کے مزید 26 نئے مریض سامنے آگئے جبکہ شہر کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی سے متاثرہ 25 مریض زیر علاج ہیں، شہر میں 1271 مختلف مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا جسے محکمہ صحت کی ٹیموں نے تلف کردیا۔شہری ڈینگی سے بچاؤ کے لیے پورے آستین والے کپڑے پہننے کے ساتھ مچھر مار لوشن کا استعمال کریں اور طبی ماہرین کی بتائی ہوئی احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرکے خود کو ڈینگی مچھر سے بچا سکتے ہیں۔
دوسری جانب ڈینگی کی روک تھام میں سرکاری محکموں کی خراب کارکردگی کا انکشاف ہوا ہے ، کاٹھ کباڑ کے ڈھیروں ، غیر آباد ، زیر تعمیر عمارتوں ،ہوٹلز ، فیکٹریوں ، ٹائرشاپس سمیت واٹر پاؤنڈنگ کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں مچھروں کی افزائش کے ہاٹس سپاٹس ختم نہ ہوسکے ۔ ڈینگی وائرس شدت اختیار کرنے کا سنگین خطرہ پیدا ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق ایک ہفتے کے دوران شہر بھر میں فیکٹریوں ، ہوٹلز ، زیر تعمیر اور غیر آباد عمارتوں سمیت کاٹھ کباڑ کے ڈھیروں پر مچھروں کی افزائش کے ہزاروں ہاٹ سپاٹس ختم کرنے کا سرکاری محکموں کو ٹاسک دیا گیا جسے پورا نہیں کیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے محکمہ ماحولیات ، پنجاب فوڈ اتھارٹی ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ، لوکل گورنمنٹ ، بلدیہ ، واسا ، پی ایچ اے ، ٹرانسپورٹ ، سکول ، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ، آرکائیو ،ٹورازم ، ریلویز اور فشریز ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگر محکمے اپنے زیر انتظام علاقوں میں ڈینگی سرویلنس میں بری طرح ناکام ہیں جس کی وجہ سے لاہور میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈینگی وائرس کا خطرہ سنگین تر ہورہا ہے ۔