(جمالدین جمالی)سیشن کورٹ نے مدرسہ طالب علم سے بد فعلی کیس میں ملوث ملزم عزیز الرحمان کا ویڈیو فرانزک کروانے کی درخواست مسترد کر دی۔
تفصیلات کےمطابق عدالت نے مفتی عزیز الرحمان کی درخواست کو عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کیا، ایڈیشنل سیشن جج شفیق عباس نے درخواست پر سماعت کی مفتی عزیز الرحمان نے مدرسہ طالب علم سے بد فعلی سے متعلق وائرل ہونے والی ویڈیو کا فرانزک کرانے کے لئے درخواست دائر کی تھی،ملزم نے موقف اختیار کیا تھا کہ تفتیشی افسر نے تفتیش کے دوران کیس کے حقائق کو چھپایا، تفتیش کے دوران مجھ پر تشدد کیا گیا۔
مفتی عزیز رحمان نے کہا کہ بد فعلی سے متعلق وائرل ہونے والی ویڈیو جعلی ہے، ویڈیو کو ایڈیٹ کرکے میرے نام کے ساتھ منسوب کیا گیا،عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت ویڈیو کا فرانزک کروانے کا حکم دے، البتہ مفتی عزیر الرحمان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے مفتی عزیر الرحمان کی درخواست عدم پیروی کی بنیاد پر مسترد کر دی۔
واضح رہے کہ مفتی عزیز الرحمان کی طالب علم کےساتھ نازیبا ویڈیو منظر عام پر آئی تھی،طالب علم کی مدعیت میں لاہور پولیس نے مدرسے کے طالب سے مبینہ بدفعلی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عہدیدار مفتی عزیز الرحمٰن کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا،ملزم مفتی عزیزالرحمان پر طالبعلم صابر شاہ سے زیادتی کا الزام ہے۔
علاوہ ازیں مفتی عزیز الرحمان اور اس کے دوسرے بیٹے کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے،مفتی عزیز الرحمان کو لاہور پولیس نے میانوالی سے گرفتار کیا جبکہ اس کے دوسرے بیٹے کو مدرسے سے حراست میں لیا گیا ۔مفتی عزیز الرحمان کا ایک بیٹا مفتی الطاف الرحمن پہلے ہی پولیس حراست میں ہے جسے لکی مروت سے گرفتار کیا گیا تھا۔