ملک اشرف : سپریم کورٹ نےچینی کی قیمتوں سے متعلق کیس دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا کر 15روز میں فیصلہ کرنےکا حکم دیدیا ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کا شوگرز ملز مالکان کو ملنے والے عبوری ریلیف سے متعلق تحریری فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کو موصول ۔ فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کو چینی سے متعلق کیس کا 15روز میں فیصلہ کرنےکا حکم دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت نے کیس کی پیروی کاٹاسک ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ کو سونپ دیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کا 4 صفحات کا تحریری فیصلہ ہائیکورٹ کو موصول ہوا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے اشیا خورد و نوش کی قیمتوں کے تعین کے غیر متعلقہ معاملے میں مداخلت کی، سٹیک ہولڈرز کے قیمتوں، منافع اور نقصان کی نگرانی کرنا ملک کی آئینی عدالتوں کا کام نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے لاہورہائیکورٹ کو کیس کو التوا میں رکھنے والے فریق کیخلاف فوجداری کارروائی کرنےکا بھی حکم دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ملک کی آئینی عدالتوں کی ذمہ داری قانونی تنازعات کا حل کرنا ہے۔ ہائیکورٹ کو چینی کی قیمتوں کے تعین کے کمرشل اور پالیسی معاملات کی بجائے فریقین کے تنازع کو حل کرنا چاہئے جبکہ کین کمشنر شوگر ملز کے چینی کی فروخت کاریکارڈ مرتب کرنے کا عمل جاری رکھے اورشوگر ملز اپنی ایکس مل ریٹ یا پرچون ریٹ کے فرق کے مطابق نقد کیش ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل ہائیکورٹ کو جمع کروائیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ضمانتی مچلکوں کیلئے رقم میں فرق کا تنازع پیدا ہونے کی صورت میں کین کمشنر کے مقرر کردہ ریٹ کو برتری حاصل ہو گی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے شوگر ملز کو اپنی مرضی کے ریٹ کے مطابق چینی فروخت کرنے کے عبوری حکم اور شوگر ملز کی مرضی ریٹ کے مطابق مچلکے جمع کروانے کے حکم کو بھی چیلنج کیا تھا جبکہ حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمن اور ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش ہوئے تھے۔