علی ساہی: پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے ناصر جمشید کو مجرم قرار دیتے ہوئے ان کے کرکٹ کھیلنے پر دس سال کی پابندی عائد کردی ،پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کہتے ہیں کہ ان کو یہ کیس جیتنے پر خوشی نہیں دکھ ہوا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق شرجیل خان ،خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کے بعد پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے ٹیسٹ اوپنر ناصر جمشید کو بھی مجرم قرار دیتے ہوئے ان کے کرکٹ کھیلنے پر دس سال کی پابندی عائد کردی۔ اینٹی کرپشن ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق پابندی ختم ہونے کے بعد ناصر جمشید کرکٹ کے انتظامی امور ،کوچنگ اور اس وابستہ کسی شعبے میں کوئی عہدہ نہیں لے سکیں گے۔
یہ بھی لازمی پڑھیں۔۔۔کپتان سے درخواست ہے کہ وہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو ختم نہ کریں:سرفراز احمد
فیصلہ آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کیس میں کامیابی کے باوجود دکھ اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹربیونل کے فیصلے سے یہ ثابت ہو گیا کہ ناصر جمشید ہی فکسنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار ہیں۔ ناصر جمشید کو اینٹی کرپشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف خود مختار ایڈجیوڈیکیٹر کے سامنے اپیل کا حق حاصل ہے ۔
یہ بھی لازمی دیکھیں۔۔۔