سٹی42: راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر آج ایک بار پھر پی ٹی آئی کی قیادت کو کچھ دیر کے لئے حراست میں رکھ کر چھوڑ دیا گیا۔ چند روز پہلے جب علیمہ خان، عظمی خان،نورین خان اور دیگر لوگوں نے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کی کوشش کی تھی تب بھی پولیس نے انہیں کچھ دیر کے لئے حراست میں لے لیا تھا۔
آج بدھ کے روز دن کے وقت خبر آئی کہ اڈیالہ جیل کے باہر پولیس نے پی ٹی آئی کے بانی کی بہنوں اور بعض دوسرے لیڈروں کو دیگر کو اپنی تحویل س میں لے لیا، رات کو پولیس نے تصدیق کی کہ ان لوگوں کو کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد اس یقین دہانی پر رہا کر دیا گیا کہ وہ لاہور واپس جانا چاہتے ہیں۔
پولیس نے انہیں واپس لاہور جانے کی اجازت دیدی ۔
بعد میں میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا کہ علیمہ خان، عظمی خان،نورین خان اور ان کے دیگر ساتھی تاحال ہوٹل میں ہی موجود ہیں۔ پولیس حکام نے بتایا کہ تحریک انصاف کے راہنما اب ہماری تحویل میں نہیں ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کی فیملی اور بعض دوسرے رہنماؤں کو کچھ دیر حراست میں رکھا گیا تھا، بعد میں چھوڑ دیا گیا۔
پولیس چکری انٹرچینج سے واپس روانہ ہو گئی۔
آج بدھ کے روز پولیس نے عمر ایوب، حامد رضا، قاسم نیازی اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر کو بھی تحویل میں لیا۔ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو قیدیوں کی وین میں ڈال دیا تھا۔
عمر ایوب،حامد رضا اور احمد خان بچھر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔ پولیس نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے قریب پولیس ناکے پر روکا، جس کے بعد پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں علیمہ خان، نورین خانم اور عظمیٰ خانم کو حراست میں لے لیا تھا۔