حاشر وڑائچ: پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی کو ایف آئی اے نے تفتیش کے لئے دفتر میں طلب کیا تو ان کے وکیلوں نے عدالت سے اعظم سواتی کی ایف آئی اے کے دفتر پر ریڈ کر کے بازیاب کروانے کا حکم حاصل کر لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ اعظم سواتی کو کل عدالت میں پیش کیا جائے۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر قابل مواخذہ مواد پوسٹ کیا تھا جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ان کے خلاف تحقیقات شروع کی رکھی ہے۔
اس مقدمہ کی تفتیش کے ضمن میں عدالت نے بھی 20 اپریل سے قبل اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے ساتھ شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
آج ان متنازع ٹویٹس کے معاملہ پر تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے اعظم سواتی ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر پہنچے تو ان کے بعض وکیل بھی ان کے ساتھ گئے اور دفتر کے باہر موجود رہے۔ اعظم سواتی کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی عدالت کی ہدایت پر صبح ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر شاملِ تفتیش ہونے کے لیے پہنچے۔ وہ صبح ساڑھے گیارہ بجے سے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے دفتر میں موجود ہیں اور ان کے وکیل دفتر کے باہر موجود ہیں اور ان کا اعظم سواتی سے فون پر رابطہ نہیں ہو رہا تھا جس کے بعد اعظم سواتی کے وکیل سہیل خان نے اعظم سواتی کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
عدالت نے اعظم سواتی کی ایف آئی اے سائبر کرائم سےبازیابی کےلئے سیکشن 491 کی درخواست منظور کر لی۔ عدالت نے بیلف کو ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر پر ریڈ کرنے کی ہدایت جاری کردی ۔
ایڈیشنل سیشن جج احمد محمود نے حکم دیا کہ اعظم سواتی کو 18 اپریل کو عدالت پیش کیاجائے۔ اعظم سواتی کے وکلاء ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر کے باہر اب بھی موجود ہیں تاہم عدالت کے بیلف کی ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ آمد کی ابھی کوئی اطلاع نہیں۔