(شہزاد خان)شہر کی تاجر برادری نے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں ریٹیل مارکیٹوں اور بازاروں کے اوقات کار رات 8بجے تک کرنے کا مطالبہ کردیا،تاجر قائدین کہتے ہیں، اوقات کاروبار بڑھنے سے شہری باآسانی شاپنگ اور تاجر ملازمین کو تنخواہیں دینے کے قابل ہوسکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق انجمن تاجران کے قائدین نے پنجاب حکومت کے سامنے نیا مطالبہ رکھ دیا۔ تاجر قائدین اشرف بھٹی، خالد پرویز، نعیم میر، حاجی اشفاق، لیاقت سیٹھی، ہمایوں اقبال میر، خواجہ عامر سمیت دیگر قائدین نے پنجاب حکومت سے رمضان المبارک کے آخری عشرے اوقات کاروبار رات آٹھ بجے تک بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔تاجر قائدین کہتے ہیں محدود اوقات سے رش بڑھ جانے سے مسائل پیدا ہونگے، اس لئے پنجاب حکومت رمضان المبارک کے آخری عشرے ریٹیل بازاروں اور مارکیٹوں کے اوقات کار رات آٹھ بجے تک بڑھائے ۔اس سے تاجر طبقہ اپنے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے قابل ہوسکے گا اور شہری باآسانی عید کی شاپنگ کرسکیں گے ۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر سمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت شہر بھر میں 6 بجتے ہی مارکیٹس بند کروا دی گئیں، شہر میں تمام کاروباری مراکز بند جبکہ کھانے پینے کی دکانیں اور میڈیکل سٹور کھلے ہوتے ہیں،تمام کاروباری مراکز و شاپنگ مالز اور دکانیں بند ہونے سے جہاں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے گی وہیں کاروباری حضرات بھی متاثر ہوں گے۔
قبل ازیں انجمن تاجران کے مختلف دھڑے، انجمن تاجران نعیم میر گروپ، انجمن تاجران اشرف بھٹی گروپ، قومی تاجر اتحاد سمیت دیگر تنظیموں کی لاکھ کوششوں کے باوجود حکومت مارکیٹوں اور بازاروں میں کاروبار کے اوقات کار نہیں بڑھائے جاسکے،شام چھ بجتے ہی عابد الیکٹرونکس مارکیٹ، فیروز پور روڈ، اچھرہ، کار مارکیٹس، وال سٹی مارکیٹس، شمالی لاہور کی مارکیٹیں بھی بند کردی جاتی ہیں۔
انجمن تاجران کے تاجر قائدین اور ریٹیل سیکٹر کی تاجر برادری حکومت سے سخت نالاں ہے،انجمن تاجران خالد پرویز گروپ نے بڑے احتجاجی مظاہرے کی کال بھی دی تھی۔