ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومت پولیس کو حفاظتی سامان فراہم کرنا بھول گئی

حکومت پولیس کو حفاظتی سامان فراہم کرنا بھول گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 علی ساہی: کرونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پرکام کرنے والی پنجاب پولیس کے پاس ہینڈ سیناٹائزر، ماسک اور گلوز کی کمی کا سامنا۔ حکومت کی جانب سے لاک ڈاون کے دوران دفعہ 144 کے نفاذ، ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کاروائیوں اور سڑکوں پرناکوں کی ڈیوٹی سرانجام دینے والوں کے پاس حفاظتی سامان نہ ہونے کے برابر۔ حکومت پولیس کوحفاظتی سامان فراہم کرنا بھول گئی۔

 موجودہ حالات میں کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والی پنجاب پولیس بنیادی حفاظتی سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود افسران واہلکار ڈیوٹیاں سرانجام دیتے نظرآ رہے ہیں۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق 50 ہزار سے زائد جوان صوبہ بھر میں لگائے گئے ناکوں، مارکیٹوں سمیت سڑکوں پر پٹرولنگ کے لیے ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں لیکن اہلکاروں کے لئے  سینی ٹائزر، ماسک، گلوز اور حفاظتی کٹس تعداد کے مطابق میسر نہیں لیکن حکومت کی جانب سے ابھی تک پولیس کو حفاظتی سامان کے لئے خصوصی فنڈز مہیانہیں کیے گئے۔

پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے لئے پولیس کے پاس ساڑھے6ہزار لیٹر سینی ٹائزرموجود ہے۔ 34ہزار 800گلوز،35ہزار سے زائد ماسک موجود ہیں۔ جبکہ پولیس کے پاس صرف ساڑھے 500 کے قریبی حفاظتی کٹس موجود ہی ۔جبکہ پولیس اہلکار روازانہ کی بنیاد پر ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں، نا کافی حفاظتی انتظامات کے باعث متعدد پولیس اہلکارکورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، حکومت کو بروقت فیصلے کرتے ہوئے حفاظتی سامان کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی تاکہ پولیس بہتر طریقہ سے ڈیوٹی سرانجام دے سکے۔  

خیال رہے کہ  حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا  ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق لاک ڈاؤن کی پابندیوں کا اطلاق 25 اپریل تک ہو گا، تمام مارکیٹس، شاپنگ مالز، سرکاری اور نجی دفاتر ، پارکس، تفریحی مقامات بند رہیں گے،تمام قسم کی ٹریفک اور ایک شہر سے دوسرے شہر جانے والی ٹرانسپورٹ بھی بند رہے گی۔

Shazia Bashir

Content Writer